ہریانہ انتخابات: مودی کے وزیر کے خلاف پوسٹر چسپاں

ٹکٹ تقسیم کو لے کر بی جے پی کا اندرونی تنازعہ منظر عام پر ہے، یہاں پارٹی کارنان مرکزی وزیر مملکت راؤ اندرجیت کی مخالفت کر رہے ہیں اور بی جے پی امیدوار کے خلاف پوسٹر بھی چسپاں کر دئے گئے ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کچھ سیٹوں پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا اندرونی تنازعہ منظر عام ہے۔ ٹکٹوں کی تقسیم سے ناراض پارٹی کارکنوں کی طرف سے پوسٹر چسپاں کر کے دل کا غبار نکالا جا رہا ہے۔ ریواڑی اسمبلی حلقہ میں بھی کچھ ایسی ہی صورتحال ہے۔

ریواڑی کے ماڈل ٹاؤن میں واقع ’جینتی پارک‘ کے قریب نصب بھگوا رنگ کا ایک ہورڈنگ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ ہورڈنگ میں دین دیال پادھیائے کی ڈائرین پر شائع سال 1961 کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے، ’’کوئی بھی امیدوار محض اس بنا پر ووٹ پانے کا حقدار نہیں ہے کہ وہ کسی اچھی سیاسی جماعت سے میدان میں کھڑا ہے۔ پارٹی کی ہائی کمان کو ایسے شخص کو ٹکٹ دیتے وقت ضرور جانب داری کا مظاہرہ کیا ہوگا، لہذا اس طرح کی غلطی کو درست کرنا ووٹر کا فرض ہے۔‘‘ سب سے آخر میں جاری کرنے والے کے نام کی جگہ ریواڑی ’اسمبلی حلقہ کے عوام‘ لکھا گیا ہے۔


ذرائع کے مطابق ریواڑی نشست پر ٹکٹ حاصل کرنے کی کئی قدآور رہنما کوشش کر رہے تھے۔ گڑگھاؤں کے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر مملکت راؤ انڈرجیت سنگھ بھی اپنی بیٹی کو ٹکٹ دلانا چاہتے تھے۔لیکن جب بیٹی کو پارٹی سے ٹکٹ نہیں ملا تو پھر انہوں نے اپنے قریبی سنیل موسے پور کا نام پیش کیا۔ راؤ اندرجیت کی پیروی کے بعد ہی پارٹی نے سنیل کو ٹکٹ دیا اور اس کے بعد دیگر دعویداروں کے حامی اس سے ناراض ہو گئے۔

رواڑی میں امیدوار کے انتخاب پر ناراضگی جمعرات کو اس وقت عام ہو گئی جب ریواڑی میں اروند یادو کے دفتر پر منعقدہ اجلاس میں راؤ اندرجیت کے امیدار کے حق میں حمایت مانگنے پہنچے تھے۔ اس دوران اروند کے حامیوں نے انتخابی امیدوار کے بارے میں متعدد سوالات کھڑے کئے۔ جس پر راؤ اندرجیت نے کہا کہ اعلی قیادت نے امیدوار کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثنا، اروند یادو کے حامیوں نے نعرے بازی شروع کردی۔ اس کے بعد ، مرکزی وزیر مملکت راؤ انڈرجیت کو اجلاس چھوڑنا پڑا۔


اس معاملہ پر آئی اے این ایس سے بی جے پی کے ریاستی نائب صدر اروند یادو نے کہا، ’’میں تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اس تنظیم کے لئے پوری تندہی سے کام کر رہا ہوں۔ میں بی جے پی کے لئے جیتا ہوں اور جب مروں گا تو بی جے پی کا جھنڈا ہی میرا کفن ہوگا۔ میٹنگ میں عام کارکنوں نے راؤ اندر جیت کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کیا لیکن وہ اجلاس چھوڑ کر چلے ئے۔ سینئر قائدین کارکنوں کے جذبات کا احترام کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Oct 2019, 12:56 PM