راجیہ سبھا میں گونجا ناقص کف سیرپ کا مسئلہ، خوراک میں ملاوٹ پر بھی سخت کارروائی کا مطالبہ
شیو سینا یو بی ٹی کی رکن پرینکا چترویدی نے ایوان بالا ’راجیہ سبھا‘ میں ملاوٹ شدہ خوراک، گھٹیا دواؤں اور جان لیوا کف سیرپ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں بدھ کے روز ملک میں خوراک میں بڑھتی ملاوٹ، ناقص اور کم معیار کی دواؤں کے پھیلاؤ اور جان لیوا کف سیرپ کی دستیابی کے سنگین مسئلے کو زور دے کر اٹھایا گیا۔ مختلف ریاستوں میں سامنے آنے والے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ایوان میں اس پر فوری اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ معاملہ شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکنِ پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے شونہہ کال کے دوران خصوصی ذکر کے طور پر پیش کیا۔
پرینکا چترویدی نے کہا کہ ملک کے بازاروں میں ملنے والے کئی کف سیرپ ڈاکٹرز کے نسخوں پر بھی لکھے جا رہے ہیں مگر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں آلودگی اور خطرناک عناصر موجود ہیں جن کے استعمال سے بعض مواقع پر بچوں کی موت تک واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر انہوں نے مرکزی وزیرِ صحت کو خط بھی بھیجا ہے اور فوری قدم اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوراک میں ملاوٹ اور گھٹیا دواؤں کی کھلے عام فروخت ایک سنگین عوامی صحت کے بحران میں تبدیل ہو چکی ہے۔ پرینکا چترویدی نے نشاندہی کی کہ یہ ملاوٹ نہ صرف خطرناک ہے بلکہ کینسر جیسے امراض کے خطرے میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ ان کے مطابق ایف ایس ایس اے آئی کی جانب سے کی جانے والی رینڈم کارروائیاں خبروں میں تو آ جاتی ہیں لیکن عملی سطح پر ان کے نتائج دکھائی نہیں دیتے، اس لیے سخت نفاذ اور مؤثر نگرانی ناگزیر ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک گیر سطح پر جامع کارروائی، سخت سزائیں اور منظم مارکیٹ نگرانی نافذ کی جائے تاکہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
اسی دوران وقفہ صفر میں کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ نیرج ڈانگی نے بینک انشورنس گارنٹی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام کے تحت کسی بینک کے ڈوبنے کی صورت میں کھاتہ دار کو زیادہ سے زیادہ پانچ لاکھ روپے کا انشورنس ملتا ہے، جو ناکافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے کھاتوں میں پانچ لاکھ روپے سے زیادہ رقم ہوتی ہے، ان میں اکثر بزرگ شہری شامل ہوتے ہیں جو اپنی روزمرہ زندگی انہی جمع پونجی پر گزارتے ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی بینک ناکام ہوتا ہے تو ان کے سامنے شدید مالی بحران کھڑا ہو جاتا ہے۔
ڈانگی نے اس انشورنس گارنٹی کو بڑھا کر کم از کم پچیس لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ کیا، تاکہ کھاتہ داروں خصوصاً بزرگ شہریوں کو بہتر تحفظ فراہم ہو سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔