مودی حکومت کا ’ملازمتوں‘ پر حملہ جاری، 3 لاکھ ریلوے ملازمین کی چھٹنی کی تیاری

فی الحال انڈین ریلویز میں 13 لاکھ ملازمین ہیں اور وزارت ریل اس تعداد کو گھٹا کر 2020 تک 10 لاکھ پر لانا چاہتی ہے۔ اس کے لیے ریلوے نے اپنے سبھی زون کو کچھ احکامات بھیجے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت میں جہاں ملک میں بے روزگاری شرح ریکارڈ چھو رہی ہے، وہیں لگی لگائی نوکری پر بھی لگاتار خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اسی خطرے کے درمیان خبر آئی ہے کہ انڈین ریلویز نے 3 لاکھ ملازمین کی چھنٹنی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حالانکہ اس کی ابھی حکومت کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ لیکن خبر ہے کہ ریلوے نے اپنے 13 لاکھ ملازمین کی تعداد کو گھٹا کر 2020 تک 10 لاکھ تک لانے کا ارادہ کیا ہے۔ اس کے لے ریلوے نے اپنے سبھی زون سے ایسے ملازمین کی فہرست تیار کرنے کے لیے کہا ہے جو 55 سال کی عمر پار کر چکے ہں یا ان کی ملازمت کے 30 سال پورے ہو گئے ہیں۔

خبروں کے مطابق وزارت ریل کے ماتحت ریلوے بورڈ نے اپنے سبھی زون کو خط بھیج کر کہا ہے کہ اپنے سبھی ملازمین کا ایک سروس ریکارڈ تیار کریں، جس میں ان کا پروفارما ساتھ میں ہو۔ خط کے مطابق اس ریکارڈ میں ان ملازمین کو شامل کرنے کے لیے کہا گیا ہے جو 55 سال کی عمر پار کر چکے ہیں یا 2020 کی سہ ماہی تک ریلوے میں 30 سال کی ملازمت کر چکے ہیں۔


خط میں 2020 کی پہلی سہ ماہی کا مطلب صاف کرتے ہوئے اسے جنوری سے مارچ 2020 بتایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریلوے نے کام چوری کرنے والے ملازمین کی چھنٹنی کے لیے زونل دفتروں سے ایسے ملازمین کی فہرست تیار کرنے کو کہا ہے۔ اسی لیے ریلوے نے 55 کی عمر پار کر چکے ملازمین کی پرفارمنس کا ریویو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریلوے نے سبھی زون سے ایسے ملازمین کی فہرست 9 اگست تک بھیجنے کو کہا ہے۔ خبروں کے مطابق ریلوے نے یہ خط 27 جولائی کو جاری کیا ہے۔ خط میں زونل ریلوے کے افسران سے ملازمین کی ذہنی اور جسمانی فٹنس، حاضری اور ڈسپلن کے بارے میں بھی جانکاری مانگی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک دیگر سیکشن میں وسائل کے خرچ کو لے کر ملازمین کے رویے کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔


حالانکہ ریلوے سے منسلک ایک ذرائع نے اسے چھنٹنی قرار نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ وقت وقت پر کیا جانے والا ریویو ہے جس کے ذریعہ ویسے ملازمین کی شناخت کی جاتی ہے جو ٹھیک سے اپنا کام نہیں کرتے۔ ایسے ملازمین کے خلاف ڈسپلن شکنی کی کارروائی کرتے ہوئے انھیں وقت سے پہلے سبکدوش کر دیا جاتا ہے۔ جب کہ ریلوے کے ہی ایک دیگر ذرائع کے مطابق فی الحال ریلوے میں 13 لاکھ ملازمین ہیں اور وزارت ریل چاہتی ہے کہ اس تعداد کو گھٹا کر 2020 تک 10 لاکھ تک کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 30 Jul 2019, 9:10 AM