ہنومان چالیسا تنازعہ: بامبے ہائی کورٹ نے نونیت رانا کو دیا جھٹکا، ایف آئی آر رد کرنے کی عرضی خارج

نونیت اور روی کی عرضی پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ دوسری ایف آئی آر میں گرفتار کرنے سے پہلے دونوں کو 72 گھنٹے پہلے نوٹس دینا ہوگا۔

نونیت رانا اور روی رانا، تصویر آئی اے این ایس
نونیت رانا اور روی رانا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے گھر کے باہر ہنومان چالیسا پڑھنے کے لیے ضد کرنے والی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا فی الحال جیل میں ہی رہیں گے۔ نونیت اور روی نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کروانے کے لیے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جسے خارج کر دیا گیا ہے۔ دونوں کو ممبئی شہر میں نظامِ قانون کو بگاڑنے کے الزام میں پولیس نے اتوار کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں دونوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انھیں عدالتی حراست میں بھیجا دیا گیا۔

نونیت اور روی کی عرضی پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ دوسری ایف آئی آر میں گرفتار کرنے سے پہلے دونوں کو 72 گھنٹے پہلے نوٹس دینا ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ کسی کے گھر کے باہر ہنومان چالیسا پڑھنا کسی کی نجی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کہا کہ نونیت-روی کی وجہ سے لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہو گیا تھا، پولیس کی اس بات میں سچائی ہے۔ عرضی دہندہ ایک عوامی نمائندہ ہیں اس لیے ان کی جوابدہی بھی بڑی ہے۔ بڑا عہدہ بڑی ذمہ داری کے ساتھ آتا ہے۔ اس لیے ایسے لوگوں کو کچھ بھی ذمہ داری کے جذبہ کے ساتھ بولنا چاہیے۔


دراصل کچھ دن پہلے نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا نے ادھو ٹھاکرے سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ ہنومان جینتی کے موقع پر ہنومان چالیسا کا پاٹھ اپنے گھر میں کریں۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر ایسا نہیں ہوگا تو خود ’ماتوشری‘ آ کر ہنومان چالیسا کا پاٹھ کریں گے۔ گزشتہ 22 تاریخ کو دونوں امراوتی سے ممبئی شہر پہنچے اور ہفتہ کے دن ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے کی کوشش کی تھی۔ حالانکہ جب یہ بات شیوسینکوں کو پتہ لگی تو کثیر تعداد میں شیوسینا کارکنان نونیت-روی کے کھار واقع گھر پر ڈیرا جما لیا۔ اس کے بعد سے علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔