جامعہ ہمدرد کے زیر اہتمام 19 سے 21 فروری تک ’عالمی چیلنجز کے لیے پائیدار بایوٹیک حل‘ پر قومی کانفرنس کا ہوگا انعقاد

تقریب میں نامور مقررین شامل ہوں گے، جن میں سی آر آئی ایس پی آر پر مبنی زرعی اختراعات، مالیکیولر میڈیسن، نینو فارماسیوٹیکل، وائرولوجی اور دواؤں کے پودوں کی تحقیق جیسے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>جامعہ ہمدرد</p></div>
i
user

یو این آئی

نئی دہلی: محکمہ بایوٹیکنالوجی، اسکول آف کیمیکل اینڈ لائف سائنسز، جامعہ ہمدرد 19 سے 21 فروری 2025 تک ’عالمی چیلنجز کے لیے پائیدار بائیوٹیک حل‘ عنوان سے ایک قومی کانفرنس اور ورکشاپ کا انعقاد کرنے کے لیے تیار ہے۔ ہندوستان کے بایو ٹیکنالوجی، پائیدار زراعت، صحت کی دیکھ بھال اور ماحولیاتی سائنس میں جدید اختراعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے معروف سائنسدانوں، ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور صنعت کے ماہرین کو اکٹھا کرے گا۔ یہ اطلاع جامعہ ہمدرد کی جانب سے جاری ایک پریس بیانیہ میں دی گئی ہے۔

19 فروری 2025 کو صبح 10 بجے افتتاحی اجلاس میں ڈاکٹر سنجے کمار، چیئرپرسن، زرعی سائنسدانوں کی بھرتی بورڈ (اے ایس آر بی)، محکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومت ہند، مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کریں گے۔ یہ کانفرنس پروفیسر ایم زیڈ عابدین (آرگنائزنگ سیکرٹری) کی قیادت میں منعقد کی جا رہی ہے، جس میں ڈاکٹر حمیرا فاروقی (سربراہ، شعبہ بایو ٹیکنالوجی) کے ساتھ ڈاکٹر صائمہ واجد اور ڈاکٹر جاگرتی نارنگ کنوینر ہیں۔ شریک کنوینرز میں ڈاکٹر جاوید احمد شیخ، ڈاکٹر معراج اے انصاری، ڈاکٹر مونیکا سیفی اور ڈاکٹر جاوید احمد شامل ہیں۔


جامعہ ہمدرد کے اعزازی وائس چانسلر، پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم، ایک ممتاز ماہر تعلیم نے یونیورسٹی میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی رہنمائی میں ادارہ اپنے علمی اور مؤثر سائنسی شراکت کے مشن کو آگے بڑھا رہا ہے۔ اس کانفرنس کے لیے ان کی غیر متزلزل حمایت بایو ٹیکنالوجی کے ذریعے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جامعہ ہمدرد کے عزم کو واضح کرتی ہے۔

اس تقریب میں ہندوستان اور بیرون ملک اعلیٰ اداروں کے نامور مقررین شامل ہوں گے، جن میں سی آر آئی ایس پی آر پر مبنی زرعی اختراعات، مالیکیولر میڈیسن، نینو فارماسیوٹیکل، وائرولوجی اور دواؤں کے پودوں کی تحقیق جیسے موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔