ہوائی جہاز پر ہنومان کی تصویر معاملہ میں ایچ اے ایل کی وضاحت ’غلط تشریح سے بچنے کے لیے ہٹا دی گئی‘

اننت کرشنن بتایا  کہ طیارے کے پچھلے حصے میں تصویر لگانے کی کوئی خاص وجہ نہیں تھی۔ ہم نے اسے کسی بھی قسم کی غلط تشریح سے بچنے کے لیے ہٹا دیا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

بنگلورو: ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) نے منگل کو ایرو انڈیا-2023 کے دوران کمپنی کے سپرسونک ٹرینر طیارے ایچ ایل ایف ٹی-42 کے عقبی حصے سے بھگوان ہنومان کی تصویر ہٹانے سے متعلق تنازعہ کومنگل کو یہ کہتے ہوئے ختم کر دیا کہ کسی غلط تشریح سے بچنے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔

ایچ اے ایل کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر سی بی اننت کرشنن نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ’’طیارے کے پچھلے حصے میں تصویر لگانے کی کوئی خاص وجہ نہیں تھی۔ ہوائی جہاز کی طاقت کو ظاہر کرنے کے لئے ڈیزائنرز تصویر کے ساتھ آئے تھے۔ ہم نے اسے کسی بھی قسم کی غلط تشریح سے بچنے کے لیے ہٹا دیا۔‘‘


واضح رہے کہ میگا ایئر شو کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ایچ اے ایل نے پریمیئر کمبیٹ ٹرینر ایئر کرافٹ کے اسکیل ماڈل کو لانچ کیا تھا۔ اس دوران ایک بڑا تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب سماج کے ایک طبقے نے ہوائی جہاز کے عقبی حصے میں ہنومان کی تصویر کے تعلق سے سرکاری کمپنی کے ڈیزائن پر سوال اٹھانا شروع کر دیئے۔

یلہنکا کے ایئر فورس اسٹیشن پر 13 فروری سے تقریباً 35,000 مربع میٹر کے رقبے پر منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا ایئر شو 17 فروری کو اختتام پذیر ہوگا۔ اس ایرو انڈیا شو 2023 میں 80 سے زیادہ ممالک کی شرکت دیکھنے کو ملے گی۔ اس میں تقریباً 30 ممالک کے وزرائے دفاع اور دفاعی مصنوعات سے وابستہ افراد کی شرکت متوقع ہے۔ اس شو میں 800 سے زائد کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔