ہلدوانی تشدد: اب تک 6 لوگوں کی موت، پورے شہر میں کرفیو نافذ، انٹرنیٹ اور اسکول و کالج بند

تشدد میں جہاں 6 لوگوں کی موت ہو چکی ہے وہیں 300 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، ان میں سے بیشتر پولیس اہلکار بتائے جا رہے ہیں، مہلوکین میں انس نام کا ایک 16 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہلدوانی تشدد، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں حالات ہنوز کشیدہ ہیں اور پورے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ شہر کے سبھی حصے میں پولیس فورس تعینات ہے اور سبھی بازار پوری طرح سے بند ہے۔ تشدد کے بعد اتراکھنڈ حکومت نے شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے اور اسکول و کالج بند کرنے کا بھی اعلان کیا جا چکا ہے۔ انٹرنیٹ خدمات بھی عارضی طور پر بند ہیں۔

جمعرات کو میونسپل کارپوریشن اور پولیس ٹیم کے ذریعہ مبینہ طور پر ناجائز زمین میں بنے مدرسے اور مسجد کو جے سی بی سے منہدم کرنے کا معاملہ اب کافی طول پکڑ چکا ہے۔ جے سی بی کارروائی کے دوران علاقہ کی مشتعل بھیڑ نے میونسپل کارپوریشن اور پولیس ٹیم پر حملہ کر دیا تھا اور پھر ہنگامہ برپا ہونے میں وقت نہیں لگا۔ پولیس اور عوام کے درمیان زبردست تصادم دیکھنے کو ملا اور آج تو حالات مزید بگڑ گئے۔


نینی تال کی ضلع مجسٹریٹ وندنا سنگھ کا کہنا ہے کہ جس طرح سے پتھراؤ ہوا اور پٹرول بم پھینکے جانے کی خبریں ہیں، اس سے لگتا ہے سب کچھ منصوبہ بند تھا۔ مشتعل لوگوں کے حملے سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں اور ان کی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ مشتعل بھیڑ میں ایک خاص طبقہ کے لوگ شامل تھے جنھوں نے وَنبھول پورہ پولیس تھانے میں بھی آگ لگا دی تھی۔

بہرحال، تازہ حالات یہ ہیں کہ سبھی بازار بند ہیں، اسکولوں و کالجوں کو بھی بند رکھنے کا حکم جاری ہو چکا ہے۔ ضروری خدمات کو چھوڑ کر سبھی طرح کی سرگرمیاں عارضی طور پر روک دی گئی ہیں۔ اس تشدد میں اب تک 6 لوگوں کی موت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔ مہلوکین میں باپ، بیٹا اور انس نامی ایک 16 سالہ لڑکا شامل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جس نابالغ لڑکے کی موت ہوئی ہے، اس کے سر پر گولی لگی تھی۔ پرتشدد واقعات میں اب تک 300 سے زائد افراد زخمی بھی ہو چکے ہیں اور ان میں سے بیشتر پولیس اہلکار بتائے جا رہے ہیں۔ ہلدوانی ایس پی سٹی نے بھی جمعہ کی شام 6 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق تصدیق کر دی ہے۔


ہلدوانی تشدد کے بعد اتراکھنڈ حکومت نے نہ صرف ہلدوانی میں الرٹ جاری کر دیا ہے بلکہ پوری ریاست میں ہائی الرٹ ہے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہر ایک شورش پسند کی شناخت کرنے کی یقین دہانی کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی بات کہی ہے۔ پولیس فساد پیدا کرنے والوں کی شناخت میں لگی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔