ایچ اے ایل کو 120 تیجس ایم کے2 فائٹر جیٹس بنانے کا ملا آرڈر، ہندوستانی فضائیہ کو مزید طاقتور بنانے کی تیاری
ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ ہر سال 30 فائٹر جیٹ ہندوستانی فضائیہ کو سونپے گی، جس سے پرانے مگ-29، میراج-2000 اور جگوار طیاروں کی جگہ وقت پر پُر کی جاسکے گی۔

ملک نے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ (ایچ اے ایل) سے تقریباً 120 تیجس ایم کے2 جنگی طیاروں کا ایک بڑا معاہدہ کیا ہے۔ ان طیاروں کے شامل ہونے سے ہندوستانی فضائیہ کا بیڑا مزید طاقتور ہو جائے گا۔ اس سلسلے میں ایچ اے ایل نے صاف کیا ہے کہ کمپنی ہر سال 30 فائٹر جیٹس ہندوستانی فضائیہ کو سونپے گی، جس سے پرانے مگ-29، میراج-2000 اور جگوار طیاروں کی جگہ وقت پر پُر کی جاسکے گی۔ اندازہ ہے کہ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کا آخری آرڈر 200 سے زیادہ طیاروں کا ہو سکتا ہے۔ ہندوستان کی فوجی جدید کاری اور دفاعی شعبہ میں خود انحصاریت کی سمت میں یہ قدم اہم مانا جا رہا ہے۔
ہندوستانی فضائیہ آنے والے برسوں میں اپنے پرانے جنگی طیاروں کو ہٹانے جا رہی ہے۔ ان میں روس کا میگ-29، فرانس کا میراج-2000 اور اینگلو-فرنچ کا جگوار شامل ہے۔ ان کی کل تعداد تقریباً 230 ہے۔ ان طیاروں کے ریٹائر ہونے کے بعد فضائیہ کو نئے جدید طیاروں کی ضرورت ہوگی اور اسی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے تیجس ایم کے-2 کو شامل کیا جائے گا۔
ہندوستانی فضائیہ نے شروعاتی طور پر 120 تیجس ایم کے2 کا آرڈر ایچ اے ایل کو دیا ہے لیکن پرانے طیاروں کی تعداد 230 کے قریب ہے، اس لیے آرڈر 200 سے بھی زیادہ کا ہو سکتا ہے۔ ایچ اے ایل اس امکان کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی پیداواریت صلاحیت بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ڈیفنس ڈاٹ اِن نام کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ پہلے سے ہی تیجس ایم کے1اے کے لیے تین اسمبلی لائنیں تیار کر چکا ہے۔ ان لائنوں سے 2028 تک ہر سال 30 طیارے بنائے جائیں گے۔ تیجس ایم کے2 کے لیے ایچ اے ایل نے شروعاتی پیداوار شرح 24 طیارہ فی سال طے کیا ہے۔ اس حساب سے فضائیہ کو 2036 تک 120 طیارے مل جائیں گے۔ اگر آخری آرڈر 200 سے زیادہ ہوا تو ایچ اے ایل اپنی صلاحیت بڑھا کر 30 طیارہ فی سال بنانے لگے گا۔ اس طرح بڑی تعداد میں طیاروں کی ڈیلیوری وقت پر کی جا سکے گی۔
واضح رہے کہ تیجس ایم کے2 ایک 4.5 نسل کا درمیانی وزن والا ملٹی-رول جنگی طیارہ ہے۔ یہ تیجس ایم کے1اے سے زیادہ طاقتور اور جدید ہے۔ اس میں جنرل الیکٹرک کے ایف 414 انجن لگائے جائے گا، جو اسے مزید طاقتور بنائے گا۔ اس میں ملک میں تیار ہوا اُتم اے ای ایس اے رڈار ہوگا، جس میں نگرانی اور نشانہ لگانے کی صلاحیت کافی بڑھ جائے گی۔ یہ طیارہ جدید ہتھیاروں کو بھی استعمال کر سکے گا، جن میں ہندوستان کا اپنی طویل دوری کا استر میزائل شامل ہے۔ تیجس ایم کے2 کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ موجودہ طیاروں اور مستقبل میں بننے والے پانچویں نسل کے اے ایم سی اے طیارہ کے درمیان تکنیکی خلیج کو بھر سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔