حج 2024: سعودی عرب نے جاری کیں صحت اور حفاظت سے متعلق نئی ہدایات، جانیں کیا ہیں حج کے نئے قواعد؟

سعودی عرب نے کہا کہ عازمین حج کے لیے ضروری ہے کہ وہ حج پر آنے سے پہلے کچھ ویکسین لگوائیں۔ یہ ویکسین جج پر آمد سے کم از کم 10 دن پہلے اور پانچ سال کے اندر لگی ہوئی ہونی چاہئے۔

سعودی وزارت حج و عمرہ
سعودی وزارت حج و عمرہ
user

قومی آوازبیورو

عازمین حج 2024 کے لیے سرکاری اجازت نامے کو ضروری بنانے کے ساتھ ہی سعودی عرب نے صحت کے حوالے سے بھی نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے عازمین کے لیے متعدد ویکسین لگوانا لازمی قرار دیا ہے۔ ’صحتی‘ ایپلی کیشن کے ذریعے حجاج کو ویکسینیشن کی اپ ڈیٹس دینا ہوں گی اور یہ بتانا ہو گا کہ انہیں ویکسین لگائی گئی ہے یا نہیں۔

وزارت حج وعمرہ کا کہنا ہے کہ ویکسینیشن کے لیے حجاج کے لیے صحتی ایپ پر رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب میں رہنے والے لوگوں کے لیے کووڈ-19ویکسین، انفلوئنزا ویکسین اور  میننزائٹیس (گردن توڑ بخار) کی ویکسین لگوانا بھی ضروری ہے۔ عازمین کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ یہ ویکسین گزشتہ 5 سال کے اندر ہی لگی ہوں۔ دوسرے ممالک سے مکہ آنے والوں کے لیے جاری رہنما ہدایات میں کہا گیا ہے کہ حج کے لیے آنے سے کم ازکم 10 دن پہلے یا پانچ سال کے اندر نیجریا میننزائٹیس کے ویکسین لگوائی گئی ہوں۔ یہ مدت 5 سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ پولیو ویکسینیٹیڈ ہونا بھی ضروری ہے اور حجاج کے پاس اپنے ملک کا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ بھی ہونا چاہیے۔


سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے  کہا کہ تمام عازمین کے پاس ایک درست پاسپورٹ ہونا ضروری ہے، جس کی مدت 7 جون 2024 تک ہو۔ اسلامی کیلنڈر کے مطابق یہ مہینہ ذوالحجہ کا ہے اور اس مہینے میں پوری دنیا کے مسلمان حج کے لیے مکہ جاتے ہیں۔ سعودی عرب نے اجازت نامے کے بغیر حج پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارت حج و عمرہ، مسجد الحرام و مسجد نبوی کے امور کی دیکھ بھال کرنے والی اتھارٹی اور دیگر سینئر علماء نے مل کر اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ لوگوں کو بغیر اجازت حج پر آنے سے کس قسم کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ جب لوگ بغیر اجازت کے آتے ہیں تو اس سے زائرین کی حفاظت خطرے میں پڑ جاتی ہے اور بھیڑ کی وجہ سے بھگدڑ کا خطرہ ہوتا ہے۔ وزارت حج وعمرہ نے کہا ہے کہ عازمین حج پرمٹ ’نسخ‘ پلیٹ فارم سے حاصل کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔