حج 2018: 21روانگی مقامات برقرار رہیں گے

15نومبرسے حج درخواستیں دینے کا آغاز،اس بار ’ڈیجیٹل حج‘قراراورمسلک کی بنیاد پر محرم کے بغیر خواتین کو گروپ میں جانے کی پالیسی پر عمل ہوگا۔

مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی پریس کانفرنس کر تے ہوئے/UNI
مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی پریس کانفرنس کر تے ہوئے/UNI
user

یو این آئی

ممبئی : مرکزی حج کمیٹی نے حج 2018 کو 'ڈیجیٹل حج' قرار دیاہے اورآئندہ سال حج کے سلسلہ کی تمام سرگرمیوں کے آغاز کااعلان آج یہاں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی نے کہاکہ اس مرتبہ 21 روانگی مقامات کو برقرار رکھتے ہوئے عازمین حج کو سفر کے لیے متبادل بھی دیاگیا ہے اور اپنے مسلک کے تحت محرم کے بغیر خواتین کو سفر حج کی سفارش کو نافذکیا جارہاہے۔ 2018نئی حج پالیسی کے تحت انجام دیا جائے گا۔

آج یہاں جنوبی ممبئی میں واقع حج ہاوس میں منعقدایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہاکہ اس مرتبہ دوسے ڈھائی مہینے قبل حج کی سرگرمیوں کااعلان کرنے کا مرکزی حکومت کامقصد ہے کہ حجاج کرام کو عالمی سطح کی سہولیات فراہم کرائی جائیں۔انہوں مزید کہاکہ فی الحال ملک بھر میں عازمین حج کی روانگی کے 21مراکز برقراررہیں گے، لیکن ان میں سے چند ایک کے معاملہ میں متبادل کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ممبئی ،دہلی،کولکتہ ،احمد آباد،بنگلور،چنئی اور حیدرآباد کے علاوہ سری نگر کے لیے نئی دہلی، گوہاٹی کے بدلے کولکتہ ،ناگپور، اورنگ آباد،بھوپال اور اندور کے متبادل کے طورپرممبئی کو رکھا گیا ہے جبکہ بنارس کے عاز مین حج لکھنؤ سے جاسکتے ہیں ۔

مختارعباس نقوی نے مطلع کیا کہ حج سبسڈی ختم ہونے کے نتیجے میں سری نگر اور گوہاٹی کا ہوائی کرایہ سوالاکھ تک پہنچ جائے ،لیکن دہلی اور کولکتہ سے سفر کرنے کی وجہ سے کرایہ میں تقریباً 30-35ہزار روپے کی رعایت حاصل ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار چند روانگی مراکز کو متبادل دیا گیا ہے اور سبسڈی ختم ہونے کے نتیجے میں سری نگر سے ایک لاکھ دس ہزارروپے اور دہلی سے سفر کی شکل میں عازم حج کو73ہزارروپے میں اور گوہاٹی سے کرایہ ایک لاکھ 16ہزار روپے اور کولکتہ سے سفر کی صورت میں 83ہزار روپے دینا ہوگا ۔
انہوں نے حج 2018کی درخواستیں دینے کے لیے آن لائن اور موبائل ایپ اور حج درخواست فارم کا بھی اجراء کیا ۔نقوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلک کی منظوری کے نتیجے میں 45سال عمر کی خاتون چار خواتین کے گروپ میں بغیر محرم سے سفرحج کرسکیں گی ۔اس بار 2018سے اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2012میں حج سبسڈی 2022تک ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور ہماری کوشش ہے کہ حج سبسڈی ختم ہونے کے بعد بھی عازمین حج کو زیادہ مالی بوجھ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔روانگی مراکز میں متبادل دینے کا فیصلہ پہلی بار کیا گیا ہے اور اگر ہم جائزہ لیں تو انکشاف ہوگا کہ چند شہروں اور علاقوں کو ہی حج سبسڈی حاصل ہورہی تھی اور اس کا مستقبل میں بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

مختار عباس نقوی نے کہا کہ حج سبسڈی کو ختم کرنے کی سفارش نئی حج پالیسی کے تحت ہوگی اور فی الحال حج پالیسی ایکدم سے نافذ نہیں ہوں گی بلکہ 2018سے اس کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر سال انہیں نافد کیا جاتا رہیگا ۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Nov 2017, 4:53 PM