گیانواپی مسجد معاملہ: محکمہ آثار قدیمہ نے رپورٹ پیش کرنے کے لیے عدالت سے 15 دن کا وقت مانگا

اے ایس آئی نے 2 نومبر کو عدالت کو بتایا کہ سروے مکمل ہو چکا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے کے لیے مزید 15 دن درکار ہیں۔ عدالت نے سروے رپورٹ 17 نومبر تک جمع کرانے کا حکم دے دیا

<div class="paragraphs"><p>گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گیانواپی مسجد، وارانسی / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

وارانسی: وارانسی کی گیان واپی مسجد کے معاملہ میں محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) آج وارانسی کی عدالت میں اپنی سروے رپورٹ پیش کرنے والا تھا اور یہ رپورٹ سیل بند لفافے میں ڈسٹرکٹ جج کے سامنے پیش کی جانی تھی لیکن اے ایس آئی نے سروے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کے لیے مزید 15 دن کا وقت مانگ لیا۔

ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے 21 جولائی کو اے ایس آئی کو گیانواپی کمپلیکس (سیل بند وضو خانہ کے علاوہ) کا سروے کرنے کا حکم دیا تھا۔ اے ایس آئی کی ٹیم نے 24 جولائی سے سروے کا کام شروع کیا تھا۔

اے ایس آئی نے 2 نومبر کو عدالت کو بتایا کہ سروے مکمل ہو چکا ہے۔ رپورٹ تیار کرنے کے لیے مزید 15 دن درکار ہیں۔ جس پر عدالت نے سروے رپورٹ 17 نومبر تک جمع کرانے کا حکم دے دیا۔


مرکزی حکومت کے سرکاری وکیل امت سریواستو نے کہا کہ وارانسی ضلع عدالت نے سروے رپورٹ پیش کرنے کے لیے 17 نومبر کا وقت دیا ہے لیکن، چونکہ سروے میں استعمال کی گئی تکنیکی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی ہے، اس لیے اے ایس آئی نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 15 دن کا وقت مانگ لیا۔ اس سے پہلے اے ایس آئی کو 6 اکتوبر تک رپورٹ پیش کرنی تھی۔ لیکن، بعد میں انہیں 3 نومبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔