گیان واپی مسجد تنازعہ: مسلم فریق کی خیرسگالانہ پہل، مسجد سے ملحقہ زمین مندر کو سونپی

وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر تنازعہ میں مسلم فریق کی جانب سے خیرسگالی کے طور پر اقدام اٹھایا گیا ہے، جس کے تحت مسلمانوں نے 1700 مربع فٹ اراضی مندر کو بطور سوغات پیش کر دی ہے

گیان واپی مسجد
گیان واپی مسجد
user

قومی آوازبیورو

وارانسی: گیان واپی مسجد-کاشی وشو ناتھ مندر تنازعہ میں ایک اہم پیشرفت اس وقت ہوئی جب مسلم فریق نے مسجد سے ملحقہ اراضی مندر کے لئے پیش کر دی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم فریقی نے 1700 مربع فٹ زمین خیرسگالی کے طور پر مندر انتظامیہ کو سونپ دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، مندر انتظامیہ کی جانب سے بھی مسلم فریق کو 1000 مربع فٹ اراضی کسی دوسرے مقام پر فراہم کی گئی ہے۔ تاہم مسلم فریق کے لئے یہ فیصلہ آسان نہیں تھا کیونکہ یہ زمین گیان واپی مسجد کے عین سامنے موجود ہے۔ مندر انتظامیہ نے مسلم فریق سے کاشی وشوناتھ گلیارہ بنانے کے لئے مذکورہ اراضی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس اپیل پر مسلم ذمہ داران نے غور خوض کیا اور گزشتہ 8 جولائی کو اس زمین کی باضابطہ طور پر رجسٹری کرا دی گئی۔ اس زمین پر 1993 کے بعد سے ہی عاضی پولیس کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔


مسلم فریق نے اس زمین کو ضلع انتظامیہ کو اس شرط کے ساتھ لیز پر دیا گیا تھا کہ اگر کنٹرول روم توڑا جاتا ہے تو معاہدہ ختم ہو جائے گا۔ دریں اثنا، جب کاشی وشوناتھ کاریڈور کو وسعت دی جانے لگی تو مندر انتظامیہ نے مسلم ذمہ داران سے زمین فراہم کرنے کی اپیل کی۔ اسی کے ساتھ مدت طویل سے چلا رہا یہ معاملہ اختتام کو پہنچا۔

خیال رہے کہ گیان واپی مسجد کا مسئلہ وارانسی کی عدالت میں زیر غور ہے اور 8 اپریل کو وارانسی کی سینئر ڈویزن فاسٹ ٹریک کورٹ نے اے ایس آئی کو گیان واپی مسجد کا سروے کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سنی وقف بورڈ اور انجمن انتظامیہ مساجد کی جانب سے عدالت میں نظر ثانی کی عرضی دائر کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔