گڑگاؤں: جج کی بیوی کے بعد بیٹے کی بھی موت، مجھ پر بھوت سوار تھا، محافظ کا بیان

ملزم نے نہ صرف جج کرشن کانت کی بیوی اور بیٹے پر گولی چلائی بلکہ اس نے دونوں پر لات اور گھونسے بھی برسائے۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹج میں وہ جج کے نابالغ بیٹے کو بے رحمی سے گھسیٹتا نظر آ رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گڑگاؤں (گروگرام ) میں ایڈیشنل سیشن جج کرشن کانت شرما کے محافظ (گنر) کی گولی سے شدید طور پر زخمی اہلیہ کی موت کے بعد بیٹے نے بھی دوران علاج اسپتال میں دم توڑ دیا۔ گڑگاؤں میں واقع آرکیڈیا مارکیٹ میں ہفتہ کے روز جج کرشن کانت کے محافظ مہیپال یادو نے ان کی بیوی ریتو اور بیٹے دھرو کو گولی مار دی تھی۔

بازار میں لوگوں کا ہجوم ہونے کے باوجود مہیپال یادو نے جج کی بیوی اور بیٹے کو گولی مار دی۔ مہیپال (32) کو واردات کے کچھ گھنٹوں کے اندر ہی گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق مہیپال کا کہنا ہے کہ اس نے تقریباً 8 مہینے پہلے ہندو مذہب کو ترک کرکے عیسائی مذہب قبول کر لیا تھا اس لئے جج کے خاندان کے افراد اسے پریشان کرتے تھے۔ حالانکہ پولس کا کہنا ہے کہ ملزم مہیپال نے ابھی تک اس واردات کی وجہ نہیں بتائی ہے۔

ڈی سی پی ایسٹ گروگرام سلولچنا گجراج نے کہا، ’’ملزم گن مین سے پوچھ گچھ کے لئے ریمانڈ پر لیا جاسکتا ہے۔ فی الحال اس بات کی کوئی معلومات نہیں ہے کہ گنر نے جج کی بیوی اور بیٹے کو گولی کیوں ماری؟۔‘‘

ملزم نے نہ صرف جج کرشن کانت کی بیوی اور بیٹے پر گولی چلائی بلکہ اس نے دونوں پر لات اور گھونسے بھی برسائے۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹج میں وہ جج کے نابالغ بیٹے کو بے رحمی سے گھسیٹتے نظر آ رہا ہے۔ چشمدیدوں کے مطابق ریتو پر گولی چلانے کے بعد مہیپال نے اس کو لات بھی ماری۔ جب بیٹے دھرو نے اسے روکنے کی کوشش کی تو مہیپال نے اس پر بھی تین گولیاں چلائیں۔ ایک پولس افسر کے مطابق مہیپال نے نزدیک میں موجود پولس پارٹی پر بھی گولی چلائی لیکن اس کا نشانہ چوک گیا۔

چشم دید امت نے بتایا کہ واقعہ کے وقت چھولے کلچے کھانے کے لئے وہ بازار میں رکا تھا۔ اسی دوران اس نے سڑک کے دوسری جانب خاتون (جج کی بیوی) کی چیخ سنی۔ ادھر دیکھا تو ایک پولس اہلکار خاتون کو تھپڑ مار رہا ہے، تھپڑ مارنے کے بعد وہ خاتون کے بال کھینچنے لگا۔ اچانک اس نے عورت کو دو گولیاں ماریں اور وہ نیچے گر گئی۔

پولس کے مطابق ملزم بار بارکہہ رہا ہے کہ اس پر بھوت سوار تھا۔ پولس کمشنر کے کے راؤ نے اس حوالے سے ایک اخبار سے کہا، ’’ملزم ذہنی طور سے پریشان لگ رہا ہے۔ ہم اس کا میڈیکل کرانے پر غور کر رہے ہیں۔ ‘‘

امت کے مطابق اس کے بعد سپاہی پیچھے گھوما اورایک لڑکے (جج کے بیٹے) سے ہاتھاپائی کی۔ لڑکے نے مزاحمت کی تو اس نے اس کے سر میں گولی مار دی۔ اس نے لڑکے کو یکے بعد دیگرے تین گولیاں ماریں، جس سے لڑکا نیچے گر گیا۔ دونوں کے نیچے گرنے کے بعد پولس والا کار کو پیچھے آیا۔ اس نے لڑکے کو کھینچ کر کار میں ڈالنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوا۔ اس دوران پولس والا بڑبڑا رہا تھا اور گالی دے رہا تھا۔پھر وہ کار کے ساتھ فرار ہو گیا حالانکہ بعد میں پولس نے اسے گرفتار کرلیا۔

جائے وقوعہ سے مہیپال کے جانے کے بعد وہاں موجود لوگوں میں سے کچھ نے ہمت کی۔ ہجوم میں سے کچھ لوگ زخمی ریتو اور دھرو کی مدد کے لئے آگے آئے۔ لوگوں نے دھرو کے سر پر کپڑا باندھ کر بہہ رہے خون کو روکنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد دنوں زخمیوں کو نزدیکی پارک اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ حالت میں بہتری نہ آنے پر انہیں میدانتا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج ان کی موت واقع ہو گئی۔ دنوں کی آخری رسومات پیر کے روز حصار میں ادا ہوں گی۔

مہیپال کے خلاف سیکٹر 50 پولس اسٹیشن میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق مہیپال نے قبول کیا ہے کہ وہ کافی پریشان تھا اور دن بھر خاندان کے اشارے پر ادھر اُ دھر بھاگنا اسے پسند نہیں تھا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق مہیپال کئی دنوں سے چھٹی مانگ رہا تھا لیکن اسے چھٹی نہیں مل پا رہی تھی۔ اس وجہ سے بھی ہو سکتا ہے کہ وہ پریشان رہا ہو۔ جانچ میں مصروف ایک افسر کے مطابق جج اکثر اسے ڈانٹتے رہتے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Oct 2018, 5:09 PM