95 ایم ایم بارش سے گروگرام بن گیا ’آبی گرام‘، دہلی میں 24 ستمبر کے لیے یلو الرٹ، مغربی یوپی میں زوردار بارش کی پیشین گوئی

محکمہ موسمیات نے 24 ستمبر سے متعلق کئی ریاستوں میں زوردار اور موسلادھار بارش کی پیشین گوئی کی ہے، راجدھانی دہلی کے لیے تو کل یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

دہلی-این سی آر میں زوردار بارش کے بعد کا منظر
دہلی-این سی آر میں زوردار بارش کے بعد کا منظر
user

قومی آوازبیورو

مانسون جاتے جاتے دہلی-این سی آر کو نہ صرف تر بتر کر رہا ہے، بلکہ انتظامیہ کی لاپروائیوں کو بھی سب کے سامنے ظاہر کر رہا ہے۔ عام طور پر ستمبر میں 108.5 ایم ایم بارش ہوتی ہے اور ابھی تک 58.5 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 24 ستمبر سے متعلق کئی ریاستوں میں زوردار اور موسلادھار بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔ دہلی کے لیے تو کل یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش، گجرات، اڈیشہ اور تلنگانہ کے کئی علاقوں میں بھی زوردار بارش کے امکانات ہیں۔ اتراکھنڈ میں آئندہ دو دنوں کے لیے بہت زیادہ بارش کے لیے آرینج الرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ آئی ایم ڈی کے سینئر سائنسداں آر کے جینامنی کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ کے لیے 25 ستمبر تک بہت زیادہ بارش کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

اتر پردیش کی حالت لگاتار ہو رہی بارش سے خستہ ہو چکی ہے۔ مغربی اتر پردیش میں 24 ستمبر کو بارش میں مزید تیزی آنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے جس سے عوام اور انتظامیہ دونوں میں خوف ہے۔ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے کئی علاقے گزشتہ کچھ دنوں سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ آنے والے دو تین دن حالات میں کچھ خاص بہتری نہیں ہوگی۔


عالمی سطح پر اپنی پہچان بنا چکا خوابوں کا شہر ’گروگرام‘ کی حالت بھی جمعہ کے روز ہوئی بارش میں خستہ ہو گئی۔ گروام گرام ایسا لگ رہا تھا جیسے کہ ’آبی گرام‘ بن گیا ہے۔ محض 95 ایم ایم بارش سے ہی یہ شہر پانی پانی ہو گیا۔ بارش کے بعد پورے شہر میں آبی جماؤ اور ٹریفک جام کا منظر دیکھنے کو ملا۔ سیکٹر سے لے کر کالونیوں اور بڑی سوسائٹی تک میں پانی بھرا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ کروڑوں روپے خرچ کر شہر کے اہم چوک چوراہوں پر بنائے گئے انڈر پاس بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ ہفتہ کے روز بھی تیز بارش کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔ یعنی عوام کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کی بے سکونی مزید بڑھنے والی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔