گجرات: پاواگڑھ مندر میں دردناک حادثہ، روپ وے کا تار ٹوٹنے سے 6 افراد کی موت

پاواگڑھ مندر تقریباً 800 میٹر کی اونچائی پر واقع ہے، جہاں تیرتھ یاتری یا تو 2000 سیڑھیاں چڑھ کر پہنچتے ہیں، یا پھر کیبل کار یعنی روپ وے استعمال کر کے پہنچتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>روپ وے، علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے ضلع پنچ محل واقع مشہور پاواگڑھ ہِل مندر میں ہفتہ کے روز اس وقت المناک حادثہ پیش آیا جب ایک کارگو روپ وے کا تار ٹوٹ گیا۔ اس حادثہ میں کم از کم 6 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ہریش دودھات نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہلاک شدگان کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور جائے حادثہ پر پولیس، فائر بریگیڈ اور دیگر امدادی ٹیمیں بچاؤ و راحت کے کاموں میں مصروف ہیں۔ جائے وقوع کو محفوظ بنانے کے لیے ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے۔ یہ حادثہ نہ صرف ایک قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہے، بلکہ سیاحتی و مذہبی مقامات پر موجود حفاظتی نظام پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاواگڑھ ہِل مندر سطح سمندر سے تقریباً 800 میٹر بلندی پر واقع ہے، جہاں ہر روز ہزاروں زائرین پہنچتے ہیں۔ یہاں پہنچنے کے لیے یا تو تقریباً 2000 سیڑھیاں چڑھنی پڑتی ہیں یا پھر زائرین کیبل کار، یعنی روپ وے کا سہارا لیتے ہیں۔ واقعہ سرزد ہونے کے بعد مقامی انتظامیہ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ حالانکہ حکام نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح سے خراب موسم کے سبب روپ وے عوام کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود ایک کارگو روپ وے، جو سامان اور ضروری اشیاء پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کام کر رہا تھا۔ اس کا تار اچانک ٹوٹنے سے یہ حادثہ پیش آیا۔ یعنی ہلاک شدگان زائرین نہیں، بلکہ مزدور تھے۔ ریاستی وزیر رشی کیش پٹیل نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سبھی 6 مہلوکین مزدور ہیں۔


واضح رہے کہ پاواگڑھ پہاڑ تاریخی چمپانیر سے شروع ہو کر 3 مراحل میں بلندی کی طرف جاتا ہے۔ اس کا پٹھار 1471 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ پہاڑی کی چوٹی پر واقع مندر دیوی کالی کو وقف ہے، جو ریاست بھر میں ایک مشہور مذہبی مقام مانا جاتا ہے۔ یہ مندر ہر سال تقریباً 25 لاکھ سے زائد زائرین کا گواہ بنتا ہے۔ مشکل راستہ کو آسان بنانے کی کوشش میں یہاں روپ وے سسٹم کا استعمال کیا جاتا ہے، اور اس سے زائرین کو بہت سہولت ہوتی ہے۔

بہرحال، حادثہ سرزد ہونے کے بعد ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر ایک تحقیقی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کمیٹی روپ وے کی مینٹیننس، تکنیکی خامیوں اور حفاظتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لے گی۔ ریاستی وزیرِ اعلیٰ نے اس حادثہ پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی امداد کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بھی متعلقہ محکموں کو ہدایت دی ہے کہ وہ روپ وے کی تکنیکی حالت کا ازسر نو معائنہ کریں تاکہ آئندہ ایسے حادثات کو روکا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔