گجرات: ’چوکیدار چور ہے‘ نعروں کے درمیان راہل کی انتخابی مہم کا آغاز

راہل گاندھی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس عوام کے دل کی بات سنتی ہے اور ان کے حکم کی تعمیل کرتی ہے، بی جے پی کی طرح محض اپنے من کی بات نہیں سناتی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ولساڈ: کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریند رمودی کی آبائی ریاست گجرات میں آج کانگریس کے انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نوٹ بندی، رافیل سودا، تحویل اراضی قانون، کسانون کی قرض معافی اور جی ایس ٹی جیسے مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی کونشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا الیکشن کے بعد کانگریس کی حکومت بننے پر نہ صرف موجودہ جی ایس ٹی کے قانون کو بدل کر آسان کیا جائے گا بلکہ غریبوں کے کھاتے میں براہ راست روپیے جمع کرنے سے متعلق ’گارنٹی آمدنی منصوبے‘ کو نافذ کیا جائے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

راہل گاندھی نے مشرقی گجرات کے آدی واسی اکثریتی ضلع ولساڈ کے دھرم پور تعلقہ کے لال ڈونگری میں منعقد ’جن آکروش ریلی‘ میں تقریر کی شروعات رافیل سودے سے کی اور عوام سے ’چوکیدار چور ہے‘ کے نعرے لگوائے۔

انہوں نے کہا کہ فضائیہ کے دستاویز میں واضح طور پر لکھا ہے کہ مودی جی نے رافیل کا سودا سرکاری کمپنی ایچ اے ایل سے چھین کر 45 ہزار کروڑ کے قرض میں ڈوبے انل امبانی کو دے دیا۔ پورا ملک اور عالم کہہ رہا ہے کہ ’چوکیدار چور ہے‘ اور مودی جی خاموش ہیں۔ جب وہ لوک سبھا میں اس تعلق سے ڈیڑھ گھنٹے تک تقریر کر رہے تھے تو اوپر نیچے اور اِدھر اُدھر دیکھ رہے تھت لیکن مجھ سے نگاہ نہ ملا سکے۔ رافیل سودے سے متعلق میرے 4 سوالوں کے جواب نہ دے سکے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

کانگریس صدر نے کہا کہ حکومت نے محض رافیل سودے میں ہی چوری نہیں کی ہے بلکہ اس نے 15 چنندہ تاجروں کا ساڑھے تین لاکھ کروڑ کا قرض معاف کر دیا۔ انل امبانی کے 45 ہزار کروڑ، نیرو مودی اور میہول چوکسی کے 35 ہزار کروڑ اور وجے مالیا کے 10 ہزار کروڑ۔ دسری جانب للت مودی ہزاروں کروڑ روپیے کا گھپلا کرکے فرار ہو گیا۔ گجرات حکومت اور دیگر ریاستوں کے کسانوں کا قرض معاف نہیں کرتی۔ کانگریس نے حسب وعدہ چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کسانوں کا قرض معاف کیا۔ گجرات کے لیے گذشتہ اسمبلی انتخابات میں ہم نے یہی وعدہ کیا تھا۔ اس وقت بی جے پی ہم پر جھوٹے وعدے کرنے کا الزام عائد کر رہی تھی۔ مودی جی اور ان کے وزراء اعلیٰ پہلے کہتے تھے کہ کسانوں کی قرض معافی کے لیے پیسہ نہیں ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کو کسانوں اور آدی واسیوں کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ یہ حکومت مختلف منصوبے بھارت مالا، بلیٹ ٹرین اور تجارتی کوریڈور وغیرہ لاتی ہے جن کے خلاف کوئی شخص نہیں لیکن تحویل اراضی سے قبل متعلقہ قانون کے مطابق کسانوں اور آدی واسیوں کی اجازت لی جانی چاہیے، انھیں بازار کی قیمت کا چار گنا معاوضہ ملنا چاہیے۔ اگر 5 سال کے اندر تحویل میں لی گئی اراضی پر کارخانہ یا منصوبے کا کام شروع نہیں ہوا تو اسے آدی واسیوں کو واپس کرنا ہوگا۔ چھتیس گڑھ میں کانگریس حکومت نے اسی قانون کے تحت ضلع بستر میں ٹاٹا کمپنی کی جانب سے تحویل میں لی گئی زمین کسانوں کو واپس کر دی گئی۔ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی تحویل اراضی قانون کے تحت یہی کیا جا رہا ہے لیکن مودی جی نے تو گجرات اور دیگر ریاستوں میں اس قانون کو نافذ ہی نہیں کیا۔ بھارت مالا منصوبہ تو ’بھارت مارا‘ بن گیا ہے جس کے تحت جبراً زمین لی جا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ترقیاتی کام ہونے چاہئیں لیکن آدی باسیوں اور کسانوں کی آواز کو کچل کر نہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

راہل گاندھی نوٹ بندی کا ذکر کرتے ہوئے نریندر مودی پر خصوصی انداز میں حملہ آور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ انل امبانی یا دیگر کروڑ پتی اور ارب پتی نوٹ بندی کے بعد قطارمیں نہیں لگے۔ ملک کے تمام بد عنوانوں نے بینکوں کے چور دروازے سے اپنے کالے دھن کو سفید کر لیا، لیکن تمام ایماندار شہری قطار میں لگے ہوئے تھے۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ اور جے شاہ کے بینک میں اس دوران 700 کروڑ روپے کے پرانے نوٹ تبدیل کیے گئے۔ اس کے بعد ’گبر سنگھ ٹیکس‘ یعنی جی ایس ٹی کو نافذ کر دیا گیا۔ ارون جیٹلی نے چھوٹے کاروباریوں کو چور تسلیم کر لیا۔ آئندہ الیکشن کے بعد اگر کانگریس کی حکومت بنی تو موجودہ جی ایس ٹی کو بدل کر یا ایک ٹیکس اور آسان یعنی ’سمپل ٹیکس‘ بنا دیا جائے گا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی

راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس ہریالی اور کمپیوٹر انقلاب کے طرز پر ایک تاریخی کام کرنے جا رہی ہے۔ اس تعلق سے تین چار ماہ سے پروگرام تیار کیا جا رہا ہے۔ کانگریس ملک کے غریبوں کے لیے ’آمدنی گارنٹی‘ کا تصور لائے گی۔ حکومت بننے پر ان کے کھاتے میں ڈائریکٹ رقم ڈالی جائے گی۔ انہوں نے اس معاملے میں بھی وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسانوں کے لیے یومیہ تین روپے یا ان کے اہل خانہ کے لیے ساڑھے سترہ روپیے دینے کا غیر موقر اعلان کرکے بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ سے اتنی تالی بجوائی کہ وہ (راہل گاندھی) حیران رہ گئے۔ نریندر مودی انل امبانی کے کھاتے میں رافیل سودے کے لیے 30 ہزار کروڑ ڈالتے ہیں۔ لیکن کانگریس ڈائریکٹ غریبوں کے کھاتے میں پیسے ڈالے گی اور یہ رقم تین یا ساڑھے سترہ روپیے نہیں ہوگی۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس عوام کے دل کی بات سنتی ہے اور ان کے حکم کی تعمیل کرتی ہے۔ بی جے پی کی طرح محض اپنے من کی بات نہیں سناتی۔

گجرات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست کے دو سپوتوں سردار پٹیل اور گاندھی جی نے ملک کو راستہ دکھایا تھا اور اب گجرات پورے ملک کو راستہ دکھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اب کثرت سے گجرات کا دورہ کرنا چاہیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی حکومت کسانوں، آدی واسیوں اورعام لوگوں کا استحصال کر رہی ہے جبکہ محض چنندہ 15 سے 20 لوگوں کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔