موربی پل حادثہ میں گجرات ہائی کورٹ نے لیا از خود نوٹس، بی جے پی حکومت سے ایک ہفتہ میں رپورٹ طلب

چیف جسٹس اروند کمار اور جسٹس اے جے شاستری نے از خود نوٹس لے کر مفاد عامہ عرضی پر سماعت شروع کی، عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ 14 نومبر کو یا اس سے پہلے کارروائی کی رپورٹ داخل کرے۔

موربی پل، تصویر آئی اے این ایس
موربی پل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گجرات ہائی کورٹ نے پیر کے روز موربی پل حادثہ کا از خود نوٹس لیا اور ریاستی حکومت سے ایک ہفتہ کے اندر رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔ چیف جسٹس اروند کمار اور جسٹس اے جے شاستری نے از خود نوٹس لے کر مفاد عامہ عرضی (پی آئی ایل) پر سماعت شروع کی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ 14 نومبر کو یا اس سے پہلے کارروائی کی رپورٹ داخل کرے۔

فرسٹ ڈویژنل بنچ نے کہا کہ وہ حادثہ جس میں سینکڑوں شہریوں کی وقت سے پہلے موت ہو گئی، ہم نے اس کا از خود نوٹس لیا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ریاستی حکومت نے اب تک کیا کارروائی کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں گجرات کے چیف سکریٹری، محکمہ شہری ترقی، ریاست کے محکمہ داخلہ، موربی نگر پالیکا اور ریاستی حقوق انسانی کمیشن کو فریق بنایا جائے۔ عدالت نے ریاستی حقوق انسانی کمیشن سے الگ سے رپورٹ طلب کی ہے۔


چیف جسٹس نے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو افسوسناک حادثہ کے بارے میں نیوز رپورٹ پڑھنے کے بعد 31 اکتوبر کو از خود نوٹس لینے کی ہدایت دی تھی۔ دیوالی کی چھٹی ہونے کے سبب عدالت نے اسی دن معاملے کی سماعت نہیں کی۔ قابل ذکر ہے کہ 30 اکتوبر کو گجرات کے موربی شہر میں ماچو ندی پر بنا 141 سال پرانا جھولا پل گر گیا، جس سے 135 سے زائد لوگوں کی موت ہو گئی۔ پولیس نے اب تک گھڑی بنانے والی کمپنی اوریوا کے دو منیجرس سمیت 9 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔