ذکیہ جعفری کی عرضی گجرات ہائی کورٹ سے خارج

پچھلے 15 برسوں سے اپنے شوہر کے قاتلوں کے خلاف لڑائی لڑرہی ذکیہ جعفری کی عرضی کو گجرات ہائی کورٹ نے خارج کرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلہ کو برقرار رکھا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

احمد آباد۔ گجرات فسادات میں مارے گئے کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری کی نظر سانی کی عرضی کو گجرات ہائی کورٹ نے خارج کر دیا ہے ۔ ذکیہ نے 2002 میں گودھرا سانحہ کے بعد بھڑکے فسادات کے تعلق سے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی سمیت 56 ملزمان کو ایس آئی ٹی (اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم)کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو برقرار رکھنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔

ذکیہ جعفری نے اس عرضی کو سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کی این جی او سٹی زن فار جسٹس اینڈ پیس کی مدد سے داخل کیا تھا۔ جسٹس سونیا گوکانی کے سامنے اس عرضی پر سماعت اسی سال 3 جولائی کو مکمل ہوئی تھی۔

عرضی کے ذریعہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ نریندر مودی اور سینئر پولس افسران سمیت 59 دیگر افراد کو سازش میں مبینہ طور سے شامل ہونے کے لئے ملزم بنایا جائے۔ اس معاملہ کی نئے سرے سے جانچ کے لئے ہائی کورٹ کی طرف سے ہدایت جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

کیا ہے پورا معاملہ

سال 2013 کے دسمبر مہینے میں گجرات فساد کے معاملہ میں احمد آباد کورٹ سے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو کلین چٹ مل گئی۔ سال 2002 میں گجرات میں دنگے ہوئے تھے جن میں تقریباً ایک ہزار سے زائد لوگوں کی جان گئی تھی۔ گلبرگ سوسائٹی میں بھیڑ کے حملے کے دوران کانگریس کے رہنما احسان جعفری کی موت ہو گئی تھی۔ سوسائٹی سے 39 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں جبکہ 30 لوگ لا پتہ ہو گئے تھے۔ سال سال کے بعد لاپتہ افراد کو بھی مہلوک تصور کر لیا گیا تھا۔ اس طرح گل برگ سوسائٹی میں احسان جعفری سمیت کل 69 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔

گلبرگ سوسائٹی کے معاملہ کی سماعت سال 2009 میں شروع ہوئی تھی اس وقت اس میں 66 ملزمان بنائے گئے تھے جن میں سے چار کی پلے ہی موت ہو چکی ہے۔ کورٹ نے جن 36 ملزمان کو بری کیا ان میں بی جے پی کا کونسلر بھی شامل ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2017, 2:00 PM