مودی’قومی‘سے زیادہ ’علاقائی‘ بن چکے ہیں: ادھوٹھاکرے

وزیراعظم کی تقریروں سے ترقی اور ’وکاس‘ غائب ہوچکا ہے۔ مودی انتہائی جذباتی تقریریں کررہے ہیں جن میں ترقی کو غائب کردیا گیا ہے۔

یو این آئی
یو این آئی
user

یو این آئی

ممبئی: کانگریس لیڈر منی شنکر ایئر کے ذریعہ وزیراعظم نریندرمودی کو ’نیچ ‘ کہے جانے پروزیراعظم نے کہا کہ ’’اس نازیبا لفظ کی وجہ سے گجراتی شناخت اورشان کو ٹھیس پہنچی ہے ، اپنے لیے استعمال نازیبا لفظ پر قوم وملک کی بے عزتی ہونے کے بجائے انہوں نے گجراتی کا لفظ استعمال کرکے یہ ثابت کردیاہے کہ وہ ’قومی ‘ سے زیادہ ’علاقائی‘ ہوچکے ہیں۔

اس کا اظہار شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے نے کیا۔شیوسینا چیف نے کہا کہ گجراتیوں کی بے عزتی ہوئی یہ کہہ کرمودی نے خود چھوٹا کرکے پیش کیا ہے ۔کیونکہ ہم انہیں ملک وقوم کے ساتھ ساتھ ہندوتوا کا غروروشان سمجھتے ہیں ،لیکن مودی کو گجرات کی عزت زیادہ پیاری ہے اور گجرات الیکشن کو وہ ملک سے زیادہ اہمیت دے رہے ہیں اور انہوں نے خود کو علاقائی بناکر پیش کیا ہے۔

شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا میں شائع کیے گئے اداریہ میں ادھوٹھاکرے نے کہا کہ ’’گجرات اسمبلی الیکشن کی مہم کے دوران ایسا محسوس ہورہا ہے کہ انتخابات اورنگ زیب اور مغلوں کے درمیان ہورہے ہیں، اور بی جے پی کہہ رہی ہے کہ کانگریس کو اس لیے اقتدار سے عوام نے ہٹایا کہ وہ ان لوگوں کی باتیں کرتی تھی، لیکن خود وزیراعظم کی تقریروں سے ترقی اور ’وکاس‘ غائب ہوچکا ہے۔ مودی انتہائی جذباتی تقریریں کررہے ہیں جن میں ترقی کو غائب کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گجرات میں پہلے مرحلے کے دوران 68 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے اور روایتی طورپر ای وی ایم مشینوں میں گڑبڑکی شکایتیں موصول ہوئی ہیں جس سے بی جے پی کی امیج کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اس ضمن میں بی جے پی کے مقررکردہ الیکشن کمیشن کو توجہ دینے کی ضرورت ہے، لیکن کوئی مؤثر کارروائی نظرنہیں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ملک کے وزیراعظم سے لےکر ان کی ساری کابینہ اور اہم بی جے پی لیڈران کو بی جے پی نےانتخابی مہم میں جھونک دیا ہے اور صرف کانگریس کے نائب صدرراہل گاندھی کی مخالفت کے علاوہ کوئی اہم مدعا نظرنہیں آتا ہے۔

ادھوٹھاکرے نے کہا کہ سچ اور جھوٹ پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا ہے ،یہ بی جے پی نے دکھا دیاہے کیونکہ ان کے انتخابی منشور میں شامل ترقی کے مسئلہ کوغائب کردیا گیا ہے اور جذباتی اور غیر موضوع مسائل کو اٹھایا جارہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔