گجراتی باشندہ لابھ شنکر پاکستان کو دے رہا تھا خفیہ جانکاری، اے ٹی ایس نے کیا گرفتار

ماہیشوری نے ہندوستانی فوج کے افسران کے موبائل ڈیوائز کو ہیک کرنے کے لیے ایک جدید سسٹم کا استعمال کیا، بتائے گئے موبائل نمبروں کا استعمال کر کے اس نے پاکستان کو اہم جانکاریاں دیں۔

<div class="paragraphs"><p>گجرات اے ٹی ایس، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

گجرات اے ٹی ایس، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

گجرات انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے ہندوستنای فوج کے بارے میں حساس جانکاری پاکستان بھیجنے کے الزام میں آنند کے تاراپور سے لابھ شنکر ماہیشوری نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ ماہیشوری بنیادی طور پر ایک پاکستانی شہری تھا جس نے بعد میں ہندوستانی شہریت حاصل کر لی تھی۔ اسے ہندوستانی فوج کے بارے میں حساس جانکاری پاکستان بھیجتے پایا گیا۔

افسران نے بتایا کہ ماہیشوری نے ہندوستانی فوج کے افسران کے موبائل ڈیوائز کو ہیک کرنے کے لیے ایک جدید طریقہ کار کا استعمال کیا۔ بتائے گئے موبائل نمبروں کا استعمال کر کے اس نے پاکستان کو اہم جانکاری بھیجیں اور اس کے بدلے میں کافی پیسے کمائے۔


گجرات اے ٹی ایس کے ایس پی اوم پرکاش جاٹ نے اس معاملے پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ’’فوج کی خفیہ جانکاری لیک کرنے کے معاملے میں ہمیں ایک ممکنہ پاکستانی ایجنٹ کے بارے میں محتاط کیا گیا تھا جو ہندوستانی فوج اور اس کے ساتھیوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہندوستانی سم کارڈ پر واٹس ایپ کے ذریعہ سے استعمال کر رہا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ رابطہ قائم کرنے پر جاسوس ایک ریموٹ ایکسس ٹروزن (آر اے ٹی) مالویئر بھیجتا تھا جو غیر ملکی کمانڈ سرور پر آگے بھیجنے کے لیے حساس ڈاٹا چرا رہا تھا۔ جانچ کرنے پر اے ٹی ایس کو پتہ چلا کہ یہ سم کارڈ جام نگر کے محمد ثقلین کے نام سے رجسٹرڈ تھا۔ اسے اجگر حاجی بھائی کے ذریعہ فعال کیا گیا تھا اور بالآخر پاکستانی سفارت خانہ سے جڑے ایک شخص کی ہدایت پر تاراپور میں ماہیشوری تک پہنچایا گیا۔

ماہیشوری کے پاکستان کے ساتھ طویل وقت سے چلے آ رہے رشتوں، جس میں اس کے وسیع کنبہ اور پاکستانی سفارتخانہ سے روابط شامل تھے، نے اس کی جاسوسی سرگرمیوں میں اہم کردار نبھایا۔ اسے سم پاکستان بھیجنے کے لیے کہا گیا تھا اور ہندوستانی فوج کے رشتہ داروں کو نشانہ بناتے ہوئے یہ نمبر وہاں اب بھی فعال ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔