کیا بی جے پی اس طرح کرتی ہے خواتین کا احترام ؟

گجرات کےایک انتخابی جلسے کے دوران وزیر اعلی وجے روپانی سے مل کر اپنا درد بتانے آئی ایک شہید کی بیٹی کی نہ صرف بے عزتی کی گئی بلکہ اسے اٹھاکر جلسہ گاہ سے باہر کر دیا گیا۔

شہید کی بیٹی کو باہر لے جاتی پولس 
شہید کی بیٹی کو باہر لے جاتی پولس
user

آصف سلیمان

حب الوطنی کا دعوی کرنے والی اور سب پر حب الوطنی کو تھوپنے کا ڈھونگ کرنے والی بی جے پی کا حب الوطنی اور ملک پر جان قربان کرنے والے شہیدوں کے تیئں کیسا رویہ ہے یہ گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کے ایک انتخابی جلسے میں سامنے آیا۔ انتخابی جلسے کے دووران ایک شہید کی بیٹی نےاپنی پریشانی سنانے کے لئے جب وجے روپانی سے ملنے کی کوشش کی تو اس کی بےعزتی کی گئی اور اس کو اٹھاکر جلسہ گاہ سے باہر پھینکوا دیا گیا۔ یہ سب اس وقت ہوا جب اسٹیج پر وزیر اعلی وجے روپانی موجود تھے اور عوام سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ بی جے پی کی حب الوطنی کی صحیح تصویر ہے۔

نرمدا ضلع میں وزیر اعلی وجے روپانی ایک انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران ایک لڑکی ہاتھ میں کچھ کاغذ لے کر اسٹیج کی جانب بڑھنے لگی۔ اسٹیج سے کچھ ہی فاصلے پر پولس والوں نے اسے روک لیا۔ جب اس نے کہا کہ وہ ایک شہید کی بیٹی ہے اور وزیر اعلی کو ایک عرضی دینا چاہتی ہے تو پولس اہلکار نے اس کی ایک نہ سنی۔ وہاں موجود خاتون پولس اہلکار سے اس کی دھکا مکی بھی ہوئی جس کے بعد پولس والوں نے اسے چاروں جانب سے پکڑ کر گرا دیا پھر بھی وہ لڑکی پولس والوں کے ساتھ لڑتی رہی ،جس کے بعد پولس اہلکار وں نے ٹانگ کر اسے جلسہ گاہ سے باہر کر دیا۔

تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ پولس نے اس خاتون کو حراست میں لے لیا یا اسے چھوڑ دیا۔ اس لڑکی کے ساتھ جو بھی کیا ہو لیکن اس واقع سے ایک بات کھل کر واضح ہو گئی ہے کہ خواتین کے حقوق اور حب الوطنی کی بات کرنے والی بی جے پی کو ان مدوں سے کوئی لگاؤ نہیں ہے اور ان کو وہ سنجیدگی سے نہیں لیتی۔ سوال یہ ہے کہ کسی بھی ریاست کا وزیر اعلی اتنا غیر حساس کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک لڑکی کو پولس والے اٹھاکر لے جا رہے ہوں اوروہ وزیر اعلی اپنی تقریر جاری رکھے۔

کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے اس واقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت کے لئے شرم کی بات ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا ’’بی جے پی کا غرور اپنے شباب پر ہے ،حب الوطن روپانی جی نے شہید کی بیٹی کوجلسہ گاہ سے باہر پھینکوا دیا اس سے انسانیت شرمسارہوئی ہے‘‘ انہوں اس معاملہ میں انصاف دلانے کی بات کرتے ہوئے لکھا ’’15سال سے خاندان کو مدد نہیں ملی، کھوکھلے وعدے اوربس بے عزتی ملی۔ انصاف مانگ رہی اس بیٹی کو آج ذلت بھی ملی۔ شرم کیجئے، انصاف دیجئے‘‘۔

گجرات کانگریس کے صدر بھرت سنگھ سولنکی نے اس واقعہ کی مزمت کرتے ہوئے اس کا ویڈیو ٹویٹ کیا ہے اور لکھا ہے ’’ وزیر اعلی وجے روپانی کے سامنے کس طرح ایک شہید کی بیٹی کے ساتھ بد تمیزی کی جارہی ہے اس کو دیکھ کر تکلیف ہوئی اور حیران ہوں کیونکہ وہ لڑکی صرف اپنی پریشانی بتانے کے لئے وزیر اعلی سے ملنا چاہتی تھی‘‘۔ انہوں نے مزید لکھا ’’وزیر اعلی کو فوری طور پر اس بیٹی اور اس کے والد سے اس بے عزتی کے لئے معافی مانگنی چاہئے‘‘۔ اس واقع نے خواتین کے احترام کے معاملے میں ایک مرتبہ پھر بی جے پی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔