فروری 2023 میں 1.5 لاکھ کروڑ روپے کا ہوا جی ایس ٹی کلیکشن، فروری 2022 کے مقابلے 12 فیصد زیادہ

وزارت مالیات نے بدھ کے روز فروری 2023 کے جی ایس ٹی کلیکشن کی جو تفصیل جاری کی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ اس ماہ ذیلی ٹیکس کے طور پر 11931 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہوا۔

جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جی ایس ٹی کلیکشن کو لے کر ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ وزارت مالیات نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فروری 2023 میں جی ایس ٹی کلیکشن 149577 کروڑ روپے رہا۔ وزارت مالیات کا کہنا ہے کہ یہ کلیکشن 12 ماہ کی اعلیٰ سطح پر ہے۔ گزشتہ سال فروری میں ہندوستان کا جی ایس ٹی ریونیو 133026 کروڑ روپے تھا۔ یعنی گزشتہ سال کے مقابلے رواں سال فروری ماہ میں جی ایس ٹی کا کلیکشن 12 فیصد زیادہ رہا۔

جی ایس ٹی کلیکشن کو لے کر تازہ جانکاری مرکزی وزارت مالیات نے یکم مارچ کو جاری کی ہے۔ قابل ذکر یہ ہے کہ جنوری میں جی ایس ٹی کلیکشن میں اب تک دوسری سب سے بڑی سبقت حاصل ہوئی تھی۔ اس میں لگاتار گیارہویں مہینے میں 1.55 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا جی ایس ٹی کلیکشن حاصل ہوا تھا۔ حکومت کو جنوری میں 155922 کروڑ روپے یعنی 1.55 لاکھ کروڑ روپے کا جی ایس ٹی کلیکشن ملا تھا۔


وزارت مالیات نے بدھ کے روز فروری 2023 کے جی ایس ٹی کلیکشن کی جو تفصیل جاری کی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ اس ماہ میں ذیلی ٹیکس کے طور پر 11931 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل ہوا جو جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد کی سب سے اونچی سطح ہے۔ حالانکہ جنوری کے مقابلے میں فروری میں جی ایس ٹی ریونیو میں گراوٹ آئی ہے۔ جنوری 2023 میں 1.57 لاکھ کروڑ روپے کا کلیکشن ہوا تھا جو اب تک کی دوسری سب سے اعلیٰ سطح ہے۔ اپریل 2022 میں 1.68 لاکھ کروڑ روپے جی ایس ٹی کلیکشن ہوا تھا جو اب تک کی سب سے اعلیٰ سطح ہے۔

وزارت مالیات نے بدھ کے روز جو بیان جاری کیا ہے اس میں کہا ہے کہ ’’فروری 2023 میں مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن 149577 کروڑ روپے رہا ہے۔ اس میں سنٹرل جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی) 27662 کروڑ روپے ہے، جبکہ ریاستی جی ایس ٹی (ایس جی ایس ٹی) کلیکشن 34915 کروڑ روپے ہے۔ علاوہ ازیں انٹگریٹیڈ جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) کے مد میں 75069 کروڑ روپے اکٹھا ہوئے ہیں۔ ان سبھی کے علاوہ 11931 کروڑ روپے کا ذیلی ٹیکس بھی شامل ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔