جی ایس ٹی: 12 اور 28 فیصد والا سلیب ختم، جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں فیصلہ، نیا ضابطہ 22 ستمبر سے ہوگا نافذ
جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ میں 2 سلیب کو ختم کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اس تعلق سے کہا کہ عام لوگوں کی ضرورت والی چیزوں پر اب 12 کی جگہ 5 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔

جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ ختم ہو چکی ہے، اور اس کے ساتھ ہی امید کے مطابق جی ایس ٹی کے 12 اور 28 فیصد والے سلیب کو ختم کرنے کا فیصلہ ہو گیا ہے۔ نیا ضابطہ 22 ستمبر سے نافذ العمل ہوگا۔ جی ایس ٹی سے متعلق اٹھائے گئے اس قدم کو ایک بڑے ریفارم یعنی اصلاح کی شکل میں دیکھا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں اس تعلق سے فیصلہ لیا گیا، اور اس طرح سے اب جی ایس ٹی کے صرف 2 سلیب (5 اور 18 فیصد) ہی عام لوگوں کے لیے باقی رہ جائیں گے۔ حالانکہ ایک خصوصی سلیب لگژری سامانوں کے لیے ضرور رکھا گیا ہے جو کہ 40 فیصد پر مشتمل ہے۔
جی ایس ٹی کونسل کی 56ویں میٹنگ میں بدھ کی دیر شام یہ اہم فیصلہ لیا گیا۔ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اس تعلق سے اپنے بیان میں کہا کہ عام لوگوں کی ضرورت کےس امان پر اب 12 اور 18 فیصد نہیں، بلکہ محض 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ ہوگا۔ اس کے علاوہ الٹرا ہائی ٹمپریچر مِلک، چھینا، پنیر، بریڈ وغیرہ پر کوئی جی ایس ٹی نہیں لگے گا۔ اے سی، واشنگ مشین، 38 انچ سے بڑے ٹی وی، چھوٹی کاروں وغیرہ پر 18 فیصد جی ایس نافذ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، جبکہ پہلے ان پر 28 فیصد جی ایس ٹی وصول کیا جاتا تھا۔
نرملا سیتارمن نے میڈیا سے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ایم مودی نے یومِ آزادی کے موقع پر اپنے خطاب میں اگلی نسل کے اصلاح کی سمت طے کی تھی۔ انھوں نے جو ’نیکسٹ جنریشن ریفارم‘ کی بات کہی تھی، ہم نے اسی سمت میں کام کیا ہے۔ مرکزی وزیر مالیات نے مزید کہا کہ ریٹ ریسنلائزیشن میں سبھی ریاستوں کے وزرائے مالیات نے تعاون کیا اور ہم نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ لیا ہے۔
دی گئی جانکاری کے مطابق پہلے خشک میوہ، پھل، دوا، ٹریکٹر، گھی، مکن، پروسیسڈ فوڈ مثلاً پاستہ، نوڈلز، کارن فلیکس، فروٹیڈ رائس، بسکٹ، کیک، پیسٹری، نمکین، بھجیا، مکسچر وغیرہ، پیکیجڈ مشروب، کسان اور ان کے پروڈکٹ، ماربل، چمڑا، کپڑا، جوتا وغیرہ پر 12 فیصد جی ایس ٹی لگتا تھا، لیکن اب ان پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ ہیلتھ انشورنس اور لائف انشورنس پالیسی پر لگنے والے جی ایس ٹی میں بھی بڑی راحت دی گئی ہے، ان پر بھی اب 12 فیصد کی جگہ محض 5 فیصد جی ایس ٹی لگے گا۔ اسی طرح سیمنٹ پر اب 28 فیصد کی جگہ 18 فیصد جی ایس ٹی لگے گا، جبکہ 33 دوائیوں کو جی ایس ٹی سے پاک کر دیا گیا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ لگژری آئٹم، کار اور بائکس وغیرہ مہنگی ہو جائیں گی۔ ان پر اسپیشل سلیب لگے گا۔ ان کے علاوہ تمباکو، زردہ، پان مسالہ، فروٹ ڈرنکس اور کچھ دیگر پیکیجڈ مشروب مہنگے ہو جائیں گے۔ 350 سی سی سے زیادہ انجن والی بائکس بھی مہنگی ہوں گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔