سبز انقلاب کے بانی ایم ایس سوامی ناتھن کا 98 سال کی عمر میں انتقال

سبز انقلاب کے بانی ایم ایس سوامی ناتھن کا 98 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ تمل ناڈو کمباکونم میں 1925 کو پیدا ہوئے ایم ایس سوامی ناتھن پودوں کے جینیاتی سائنسدان تھے

<div class="paragraphs"><p>ایم ایس سوامی ناتھن / Getty Images</p></div>

ایم ایس سوامی ناتھن / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان کو سبز انقلاب کا تحفہ دینے والے عظیم سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن کا جمعرات کو 98 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ 7 اگست 1925 کو کمباکونم، تمل ناڈو میں پیدا ہوئے ایم ایس سوامی ناتھن پودوں کے جینیاتی سائنسدان تھے۔ انہوں نے 1966 میں میکسیکو کے بیجوں کو پنجاب کی گھریلو اقسام کے ساتھ ملا کر اعلی پیداواری گندم کے ہائبرڈ بیج تیار کیے تھے۔

ایم ایس سوامیناتھن کو 1967 میں 'پدم شری'، 1972 میں 'پدم بھوشن' اور 1989 میں 'پدم وبھوشن' سے نوازا گیا تھا۔ سوامی ناتھن کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں سراہا جاتا تھا۔

'سبز انقلاب' پروگرام کے تحت غریب کسانوں کے کھیتوں میں زیادہ پیداوار دینے والے گندم اور چاول کے بیج لگائے گئے۔ جس کی وجہ سے ہندوستان غذائی اجناس میں خود کفیل بننے میں کامیاب رہا۔


سوامی ناتھن نے 1943 میں بنگال کے قحط اور ملک میں خوراک کی کمی کا سامنا کرنے کے بعد زراعت کے شعبے میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے حیوانیات اور زراعت دونوں سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی تھی۔

1960 کی دہائی میں ہندوستان بڑے پیمانے پر قحط کے دہانے پر تھا۔ اس وقت ایم ایس سوامی ناتھن نے امریکی سائنسدان نارمن بورلاگ اور دوسرے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر گندم کی زیادہ پیداوار دینے والی قسم (اییچ وائی وی) کے بیج تیار کیے۔

سوامی ناتھن نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ میں 1972 سے 1979 تک اور انٹرنیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں 1982 سے 1988 تک ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔