بہار: مہاگٹھ بندھن کے پاس این ڈی اے کی قوم پرستی کا جواب نہیں تھا: جیتن رام مانجھی

جیتن رام مانجھی نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے بعد نالندہ لوک سبھا حلقہ کے لوگ ان سے ملاقات کرنے آئے تھے اور ان کا کہا تھا کہ ایک بوتھ پر 100 ووٹ دیئے گئے لیکن ہمیں ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی قیادت والے مہاگٹھ بندھن کی اتحادی جماعت ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) نے نے کہا ہے کہ اس بار کے لوک سبھا انتخابات میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی قوم پرستی کا مہاگٹھ بندھن کے پاس کوئی جواب نہیں ہونا شکست کی اہم وجہ رہی۔

ایچ اے ایم کے قومی صدر اور بہار کے سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج غیر متوقع رہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور این ڈی اے قوم پرستی اور سرجیکل اسٹرائک کو انتخابی موضوع بناکر لوگوں کے درمیان لے گئے اور فوج کی مارکٹنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی فائدہ کے لئے ان موضوعات کو اٹھا کر نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا۔


مانجھی نے کہا کہ بی جے پی اور این ڈی اے کے اس موضوع کا جواب مہاگٹھبندھن کے پاس نہیں تھا۔ لوگوں کے درمیان ہم اپنی باتوں کو ٹھیک طریقہ سے نہیں رکھ سکے۔ ایسا ماحول بنا دیا گیا کہ جیسے این ڈی اے کے لوگ ہی اصل قوم پرست ہیں۔

ایچ اے ایم کے صدر مانجھی نے کہا کہ 1971میں اندرا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کی حکومت تھی تب پاکستان کے 93 ہزار فوجیوں نے ہندوستان کے سامنے خودسپردگی کی تھی اور پاکستان کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی سیاسی فائدہ کے لئے فوج کی اتنی مارکٹنگ نہیں کی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈر یہ نہیں بتاتے کے فوج نے ایئرلفٹ کیے جانے کی مانگ کی تھی اور اس مانگ کو کیوں نہیں مانا گیا۔ انہوں نے سوالیہ لہجہ میں کہا کہ کیسے کوئی فوج کے قافلے میں 300 کلوگرام آر ڈی ایکس لیکر گھس گیا۔ نریندر مودی نے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بڑے بڑے وعدے کیے تھے لیکن اس بار کے انتخابات میں کیے گئے وعدوں کا ذکر ہی نہیں کیا گیا۔


ایچ اے ایم کے صدر نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کے بعد نالندہ لوک سبھا حلقہ کے لوگ ان سے ملاقات کرنے آئے تھے اور کہا تھا کہ ایک بوتھ پر 100 ووٹ دیئے گئے لیکن ہمیں ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 May 2019, 7:10 PM