گراہم اسٹینس قتل کیس: دارا سنگھ کی قبل از وقت رہائی کی درخواست، فروری 2026 میں ہوگی سماعت
سپریم کورٹ نے گراہم اسٹینس اور ان کے دو بچوں کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے دارا سنگھ کی قبل از وقت رہائی کی درخواست پر سماعت فروری 2026 کے دوسرے ہفتے تک مؤخر کر دی

آسٹریلیائی مشنری گراہم اسٹینس اور ان کے دو کمسن بیٹوں کے قتل کے حساس مقدمے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے رویندر کمار پال عرف دارا سنگھ کی قبل از وقت رہائی کی درخواست پر سپریم کورٹ نے جمعہ کو اہم فیصلہ سناتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا کہ اب یہ معاملہ فروری 2026 کے دوسرے ہفتے میں دوبارہ فہرستِ سماعت میں شامل کیا جائے گا۔
سماعت کے دوران اوڈیشہ حکومت کی جانب سے عدالت کو مطلع کیا گیا کہ ریاستی حکومت نے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو دارا سنگھ کی وقت سے پہلے رہائی کی درخواست پر غور کر رہی ہے۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ کمیٹی جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی، اسی لیے عدالت سے مزید وقت کی ضرورت ہے۔ اس موقف کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے اگلی سماعت تک کارروائی روک دی۔
اپنی درخواست میں دارا سنگھ نے موقف اختیار کیا کہ وہ اب 61 برس کا ہو چکا ہے اور گزشتہ 24 برس سے زائد عرصے سے جیل میں قید ہے۔ درخواست کے مطابق اسے اس دوران ایک بار بھی پیرول نہیں ملی۔ اس نے عدالت کو بتایا کہ اپنی والدہ کے انتقال کے باوجود وہ آخری رسومات میں شریک نہیں ہو سکا۔ دارا سنگھ نے جیل میں اپنے بہتر طرزِ عمل کا حوالہ دیتے ہوئے جلد رہائی کی استدعا کی ہے۔
قتل کا یہ واقعہ 23 جنوری 1999 کو اوڈیشہ کے ضلع کیونجھر کے منوہرپور گاؤں میں پیش آیا تھا، جب گراہم اسٹینس اپنے بیٹوں فلپ (10 سال) اور ٹموتھی (6 سال) کے ساتھ ایک گاڑی میں سو رہے تھے۔ مشتعل ہجوم نے ان کی جیپ کو آگ لگا دی تھی، جس کے نتیجے میں تینوں زندہ جل گئے۔ اس وحشیانہ واقعے نے نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں شدید غم و غصہ بھڑکا دیا تھا۔
سی بی آئی کی تفتیش کے بعد دارا سنگھ کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا۔ 2003 میں سیشن عدالت نے اسے سزائے موت سنائی، تاہم 2005 میں اوڈیشہ ہائی کورٹ نے یہ سزا عمر قید میں تبدیل کر دی۔ 2019 میں سپریم کورٹ نے بھی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔
Published: 05 Dec 2025, 3:11 PM