مانسون اجلاس میں 8 سے زائد بل پیش کرے گی حکومت، اپوزیشن کی مرکز کو گھیرنے کی تیاریاں
مرکز مانسون اجلاس میں ٹیکس، تعلیم، کھیل اور معدنیات سے متعلق بل پیش کرے گی، وہیں اپوزیشن بہار ووٹر لسٹ، آپریشن سندور اور ٹرمپ کے دعووں پر حکومت کو گھیرنے کے لیے تیار ہے

پارلیمنٹ آف انڈیا
پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران مرکز کی نریندر مودی حکومت ٹیکس، تعلیم، کھیل، معدنی پالیسی اور بندرگاہوں سے متعلق کئی اہم بل ایوان میں پیش کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کا مقصد ان بلوں کو منظور کرا کر قانون سازی کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کے مطابق مانسون اجلاس میں جو اہم بل پیش کیے جانے والے ہیں ان میں منی پور اشیا و خدمات ٹیکس (ترمیمی) بل 2025، جن وشواس (ترمیمی) بل 2025، انڈین انسٹی چیوٹ آف مینجمنٹ (ترمیمی) بل 2025، ٹیکسیشن قانون (ترمیمی) بل 2025، جیو ہیریٹیج سائٹس اور جیو ریمینز (تحفظ و رکھ رکھاؤ) بل 2025، معدنیات و کان (ترمیمی) بل 2025، اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ (ترمیمی) بل 2025 شامل ہیں۔
ان کے علاوہ، حکومت مرچنٹ شپنگ بل 2024، ہندوستانی بندرگاہ بل 2025، انکم ٹیکس بل 2025 اور گوا میں درج فہرست قبائل کی اسمبلی حلقوں میں نمائندگی سے متعلق بل 2024 کو بھی منظوری کے لیے پیش کرنے کی تیاری میں ہے۔
یہ تمام بل ملک کی اقتصادی، تعلیمی اور اسپورٹس پالیسی میں اہم تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔ خاص طور پر جیو ہیریٹیج سائٹس سے متعلق بل کے ذریعے قدرتی ورثے کے تحفظ کو قانونی تحفظ ملنے کی امید ہے۔ اسی طرح اینٹی ڈوپنگ قانون میں ترامیم سے کھیلوں میں شفافیت لانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس مرتبہ پارلیمنٹ کے سبھی اراکین کو اجلاس سے متعلق نوٹس اور اطلاعات ’ممبرس پورٹل‘ کے ذریعے بھیجی گئی ہیں۔ قانون سازی شاخ کے مطابق تمام شیڈول اور تفصیلات ڈیجیٹل طور پر فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ اجلاس کی کارروائی میں سہولت ہو۔
پہلے یہ اجلاس 12 اگست تک طے تھا لیکن اب اس میں 9 دن کی توسیع کر دی گئی ہے اور یہ 21 اگست تک جاری رہے گا۔ اجلاس کے دوران 13 اور 14 اگست کو یوم آزادی کی تقریبات کے باعث کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔
دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں، خاص طور پر کانگریس، اس اجلاس میں مرکزی حکومت کو کئی ایشوز پر گھیرنے کی تیاری میں ہیں۔ ان میں بہار میں ووٹر لسٹ میں مبینہ چھیڑ چھاڑ، آپریشن سندور اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے شامل ہیں۔ سونیا گاندھی کی قیادت میں 15 جولائی کو کانگریس پارلیمانی اسٹریٹجک گروپ کی میٹنگ بھی اسی مقصد کے لیے بلائی گئی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کے مجوزہ بل جہاں ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہیں، وہیں اپوزیشن ان پر سخت سوالات اٹھا سکتی ہے، جس کے باعث پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں گرما گرم بحث کے آثار نمایاں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔