حکومت کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار: نتیش

نتیش کمار، تصویر یو این آئی
نتیش کمار، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

پٹنہ: وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 1 انے مارگ واقع سنکلپ میں خریف مارکیٹنگ سال2022-23 میں شروع کی جا رہی دھان کی خریداری کے سلسلے میں ایک جائزہ میٹنگ کی۔ میٹنگ میں ایگریکلچرسکریٹری این سرون کمار نے ریاست میں دھان کی تخمینی پیداوار کے بارے میں معلومات فراہم کرائی۔ سکریٹری کوآپریٹیو محکمہ وندنا پریسی نے دھان کی خریداری کے کاموں کے سلسلے میں کی گئی تیاریوں کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کمیٹیوں کے کام کاج، کوآپریٹیو تنظیموں کے ذریعہ کی گئی تیاریوں اور کوآپریٹیوکمیٹیوں کی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت وغیرہ کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔

خوراک اور صارفین تحفظ محکمہ کے سکریٹری ونے کمار نے بتایا کہ دھان کی خریداری کا عمل مرحلہ وار شروع کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی جن اضلاع میں دھان کی کٹائی شروع ہوئی ہے ان کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار دھان کی کم از کم امدادی قیمت 2040 روپے فی کوئنٹل مقرر کی گئی ہے۔


جائزہ کے دوران وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ محکمہ زراعت ضلع وار دھان کی پیداوار کے اعداد و شمار کی درست معلومات اکٹھا کر کے جلد مہیا کرائے تاکہ ضلع وار دھان کی خریداری کا ہدف مقرر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں دھان کی کٹائی شروع ہوئی ہے ایسے اضلاع کی نشاندہی کریں اور وہاں سے دھان کی خریداری کا کام شروع کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریداری کے عمل میں زیادہ سے زیادہ کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت کا فائدہ مل سکے، اس کا خیال رکھا جائے۔ دھان کی خریداری مکمل شفافیت کے ساتھ کی جائے۔ بچولیوں اور گڑبڑ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ 11 اضلاع میں دھان کی پیداوار کے بارے میں درست معلومات لے لی جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دھان کی خریداری کے بارے میں کسانوں کے درمیان تشہیر کو یقینی بنائیں تاکہ خریداری کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کی جاسکیں۔ ریاستی حکومت کسانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار، سکریٹری خوراک و صارفین تحفظ محکمہ ونے کمار، محکمہ زراعت کے سکریٹری این سرون کمار، محکمہ کوآپریٹیو کی سکریٹری بندنا پریسی اور وزیر اعلیٰ کے سکریٹری انوپم کمار موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */