اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم سے محض 22 فیصد نوجوانوں کو روزگار ملا، حکومت فرضی تشہیر میں مصروف: سیتارام یچوری

ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سیتارام یچوری نے بتایا کہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت 22.2 فیصد رجسٹرڈ امیدواروں کو 14 مارچ تک ’پی ایم کے وی وائی‘ کے تمام ایڈیشن کے تحت رکھا گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>سیتارام یچوری / فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سیتارام یچوری / فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سی پی آئی ایم نے مرکز کی مودی حکومت پر مہارت کی ترقی کے منصوبہ (اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم) کے نام پر روزگار فراہم کرنے کا پروپیگنڈہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے پولت بیورو کے رکن سیتارام یچوری نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ صرف پروپیگنڈہ اور فرضی تشہیر کرتے ہیں، کبھی کام نہیں کرتے۔ اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت رجسٹرڈ نوجوانوں میں سے صرف 22 فیصد کو ہی روزگار حاصل ہوا ہے۔ مودی حکومت کی پالیسیاں ہمارے نوجوانوں اور ہندوستان کے ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ کو برباد کر رہی ہے۔

ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت 22.2 فیصد رجسٹرڈ امیدواروں کو 14 مارچ تک ’پی ایم کے وی وائی‘ کے تمام ایڈیشن کے تحت رکھا گیا تھا۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں یہ تقرری 23.4 فیصد کے عروج پر پہنچ گئی۔ ساتھ ہی تیسرے مرحلے کی موجودہ تعداد 10.1 فیصد ہے۔


لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں، تعلیم اور ہنرمندی ترقی کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ حکومت جلد ہی پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) 40 شروع کرے گی۔ یہ ایک ڈیمانڈ پر مبنی اسکیم ہے جس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، تھری ڈی پرنٹنگ وغیرہ جیسے کورسز پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ لوک سبھا میں حکومت نے بتایا کہ 2015 سے لے کر اب تک پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) 40 کے تحت 11,880.5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اس میں سے تقریباً 9,903.83 کروڑ روپے کا استعمال کیا گیا ہے۔

درحقیقت، خراب کارکردگی کی وجہ سے ریاستوں کو مالی مختص 23,050 کروڑ سے کم کر کے 2,419 کروڑ کر دیا گیا۔ ریاست کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ایک چوتھائی سے بھی کم امیدواروں کو جگہ دی گئی۔ اس کے علاوہ مختلف ادائیگیوں کے عمل، فنڈز کے اجراء میں تاخیر اور دیگر کاموں کے ساتھ آپریشنل رکاوٹیں تھیں۔ جب کہ مہاراشٹر، انڈمان، آسام اور جھارکھنڈ میں تقرری کی شرح سب سے خراب تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */