پیگاسس معاملے میں حکومت کی خاموشی سوالات کھڑے کر رہی ہے: مایاوتی

مایاوتی نے کہا کہ پیگاسس جاسوسی معاملہ میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ پھر بھی ملک و عوام کے تئیں جواب دینے کے بجائے مرکز کی خاموشی نئے سوال کھڑے کرتی ہے۔

بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
بی ایس پی سربراہ مایاوتی / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمومایاوتی نے آن لائن جاسوسی سے جڑے سافٹ وئیر کی خرید کے سلسلے میں چل رہے تنازع پر مرکزی حکومت کی خاموشی پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو اس معاملے میں وضاحت کرنی چاہئے۔

مایاوتی نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ’پیگاسس جاسوسی معاملہ مرکزی حکومت و بی جے پی کی لگاتار نیند اڑائے ہوئے ہے۔ اس کافی سنگین معاملے میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ پھر بھی ملک و عوام کے تئیں جواب دہ و ذمہ دار ہوکر معتبر جواب دینے کے بجائے مرکز کی خاموشی اور بھی نئے سوال کھڑے کرتی ہے۔ حکومت اس ضمن میں صحیح حالات کے بارے میں آگاہ کرے۔


قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت کے ذریعہ پیگاسس سافٹ وئیر خریدے جانے کی بات ایک میڈیا رپورٹ میں شائع ہونے کے بعد اس معاملے پر حکومت ایک بار پھر سوالوں کے گھیرے میں آگئی ہے۔ اپوزیشن اس مسئلے پر حکمراں جماعت پر حملہ آور ہے۔

مایاوتی نے اس معاملے میں ہندوستان کی شبیہ خراب ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’ساتھ ہی پیگاسس کے نئے حقائق پر سابق فوجی سربراہ و مرکزی وزیر کی ’سپاری میڈیا‘ جیسا تبصرہ کافی ناشائستہ ہے جو حکومت کی تنگ سوچ کا ثبوت ہے۔ پیگاسس معاملے میں ہندوستان کا نام میکسیکو، پولینڈ، ہنگری وغیرہ ممالک کے حکمرانوں کے زمرے میں آنا بھی کم تشویش کی بات نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔