بڑی کمپنیوں کو بند کرنے یا ملازمین کی چھنٹنی سے پہلے حکومت سے اجازت لینا ضروری ہے: بھوپیندر یادو

بھوپیندر یادو نے کہا کہ ایکٹ کے التزام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھنٹی غیر قانونی ہے۔ ایکٹ میں چھنٹی کے لیے ملازمین کو علیحدہ رقم دینے کا بھی التزام ہے۔

بھوپیندر یادو، تصویر آئی اے این ایس
بھوپیندر یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: حکومت نے آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ 100 سے زیادہ ملازمین والی کمپنیوں کے لئے کمپنی کو بند کرنے یا ملازمین کی چھٹنی کرنے سے پہلے حکومت سے اجازت لینا ضروری ہے۔ محنت اور روزگار کے وزیر بھوپیندر یادو نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران مارکسسٹ اے اے رحیم کے سوال کے جواب میں کہا کہ صنعتی تنازعات ایکٹ 1947 کے تحت جس کمپنی میں 100 سے زیادہ ملازمین ہیں اسے کمپنی کو بند کرنے یا ملازمین کی چھنٹی سے پہلے متعلقہ حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

بھوپیندر یادو نے کہا کہ ایکٹ کے التزام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھنٹی غیر قانونی ہے۔ ایکٹ میں چھنٹی کے لیے ملازمین کو علیحدہ رقم دینے کا بھی التزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دائرہ اختیار کے مطابق مرکزی اور ریاستی حکومتیں وقتاً فوقتاً ملازمین کے مفادات کے تحفظ کے لیے مختلف اقدامات کرتی ہیں۔


اے اے رحیم نے ملٹی نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی، سوشل میڈیا اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں میں برطرفی کے بارے میں سوال پوچھا تھا۔ بھوپیندر یادو نے کہا کہ سرکاری سطح پر ایسی کمپنیوں میں ملازمین کی چھنٹی کے بارے میں کوئی اعداد و شمار نہیں رکھے جاتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔