'بھومی پوجن' میں حکومت کی شمولیت آئین کے خلاف: مارکسی کمیونسٹ پارٹی

مارکسی کمیونسٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ عدالت نے فیصلے میں بابری مسجد انہدام کو ایک جرم قرار دیا تھا لیکن مرکزی حکومت نے اب تک قصورواروں کو سزا دینے کی جگہ اس واقعہ کوقانونی جواز فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے بھومی پوجن کی تقریب میں مرکزی حکومت اور ریاستی انتظامیہ کی شرکت کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو نے پیرکویہاں جاری بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ایک نیاس کرے گا۔ اس لئے بھومی پوجن تقریب میں وزیراعظم نریندر مودی جیسی اعلی سطحی شخصیت کی شرکت کرنا سپریم کورٹ اور آئین کے جذبے کے خلاف ہے۔

پارٹی نے بیاں میں یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں چھ دسمبر 1992 کو بابری مسجد ڈھانے کے واقعہ کو ایک جرم قرار دیا تھا لیکن مرکزی حکومت نے اب تک قصورواروں کو سزا دینے کے بجائے اس ڈھانے کوقانونی جواز فراہم کرنے کا کام کررہی ہے۔


پارٹی نے یہ بھی کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا وبا پھیلی ہوئی ہے اور وزارت داخلہ نے اس کی روک تھام کے لئے ہدایات بھی جاری کئے ہیں اور مذہبی تقریبات پر روک بھی لگائی گئی ہے لیکن میڈیا رپورٹ کے مطابق اجودھیا میں پجاری اور پولس اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ اس طرح کی بھیڑ سے لوگوں کے کورونا وائرس سے انفیکشن ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ پارٹی نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیکولرزم کی آئینی اقدار اور انصاف کے علاوہ کوروناوبا کی روک تھام کے لئے جاری ہدایات اور احتیاطی اقدامات کی پیروی کریں نہ کہ سیاسی فائدے کے لئے لوگوں کے مذہبی جذبات کا استعمال کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Aug 2020, 10:58 PM