مخالفت کے بعد جاگی مودی حکومت، سابق فوجیوں کی پنشن بینک اکاؤنٹس میں پہنچانے کا کیا وعدہ

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج ہی مرکز کی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق فوجیوں کی پنشن کا ایشو اٹھایا تھا۔

پی ایم مودی
پی ایم مودی
user

قومی آوازبیورو

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج ہی مرکز کی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق فوجیوں کی پنشن کا ایشو اٹھایا تھا۔ اب مرکزی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ آج شام تک سابق فوجیوں کی پنشن ان کے بینک اکاونٹس میں پہنچ جائے گی۔

اس سے پہلے کانگریس نے بدھ کے روز سبکدوش سابق فوجیوں کی پنشن روکنے والی خبروں پر سخت رد عمل ظاہر کیا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہڈا (ریٹائرڈ) نے ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’سابق فوجیوں کو بغیر وضاحت کے پنشن روک دی گئی۔ بیشتر کے لیے یہ آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔ قوم کے لیے آپ کی خدمات کا شکریہ؟‘‘


اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے جواب دیا ’’مسلح افواج کے مفادات پر یہ پہلا حملہ نہیں ہے اور نہ ہی آخری۔ سپریم کورٹ میں مخالفت سمیت او آر او پی کو مسترد کرنا۔ معذور پنشن پر ٹیکس لگانا۔ ای سی ایچ ایس بجٹ میں تخفیف۔ نان فنکشنل اَپگریڈ سے انکار۔ فوجی اسپتالوں میں شارٹ سروس کمیشن افسران کے علاج سے انکار کرنا شامل ہیں۔‘‘

مخالفت کے بعد جاگی مودی حکومت، سابق فوجیوں کی پنشن بینک اکاؤنٹس میں پہنچانے کا کیا وعدہ

فوجی سروس سے ریٹائرڈ لوگوں سے اس ایشو کو اٹھانے کی گزارش کرتے ہوئے رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ’’میں آپ جیسے مشہور چمپئنز، مثلاً وید ملک اور دیگر سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ہمارے سابق فوجیوں کے ایشوز کو بغیر تفریق کے اٹھائیں اور انصاف کو یقینی کریں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ساتویں تنخواہ کمیشن میں ناانصافی– شہریوں کی یکساں تنخواہ سطح اور جوکھم بھتہ سے انکار۔ سابق فوجیوں کی بازآبادکاری کے لیے پٹرول پمپوں، گیس ایجنسیوں، کول انڈیا معاہدوں کے الاٹمنٹ سے انکار۔ سی ایس ڈی کینٹین میں سامانوں کی خرید اور جی ایس ٹی لگانے پر روک لگانا شامل ہیں۔‘‘


اس تعلق سے راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کہا تھا کہ ’’وَن رینک، وَن پنشن‘ کے دھوکہ کے بعد اب مودی حکومت ’آل رینک، نو پنشن‘ کی پالیسی اختیار کر رہی ہے۔ فوجیوں کی بے عزتی کرنا ملک کی بے عزتی ہے۔ حکومت سابق فوجیوں کو پنشن جلد سے جلد دے۔ اس کے بعد حکومت نے سابق فوجیوں کی پنشن ان کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔