پلوامہ حملے پر کل جماعتی میٹنگ طلب کرے حکومت: کانگریس

کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی نے منگل کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی قومی سلامتی کے مسائل پر سیاست کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر فوجی کارروائی پر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کی سلامتی سے متعلق مسائل پر حکومت کو کل جماعتی میٹنگ طلب کرنی چاہیے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی نے منگل کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی قومی سلامتی کے مسائل پر سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ پاکستان کے بالاكوٹ میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر کیے گئے فضائی حملوں میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد بتا رہے ہیں جبکہ اس حملے کو انجام دینے والی فضائیہ کے سربراہ کا واضح کہنا ہے اس کا کام نشانے پر حملہ کرنا ہے اور نشانے میں ہلاک ہونے والوں کی گنتی کرنا نہیں۔

انٹونی نے کہا کہ مودی حکومت میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ترقی پسند اتحاد کی حکومت کے وقت ملک کے وزیر دفاع کے طور پر انہوں نے جب بھی دفاعی مسائل پر میڈیا سے بات کی تو اس میں کبھی بھی اور کہیں بھی سیاست کو شامل ہونے نہیں دیا۔

دفاعی امور کی معلومات صرف سرکاری ترجمان دیتے تھے لیکن آج بی جے پی کے صدر خود بتا رہے ہیں کہ بالاكوٹ میں ڈھائی سو دہشت گرد مارے گئے جبکہ یہ اعداد و شمار ملک کو فوجی یا سرکاری ذرائع سے نہیں ملے ہیں۔ سرکاری طور پر اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے، تو پھر بی جے پی صدر کو یہ اعداد و شمار کہاں سے ملے؟

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے خصوصی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بہادر فوجی ساتوں دن اور چوبیس گھنٹے ناقابل رسائی علاقوں میں رہ کر ملک کی حفاظت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ملک کی سلامتی سے متعلق اس نظام کو اسی کے مطابق کام کرنے دینا چاہیے اور اس کو سیاست میں گھسيٹ كر دہشت گردی کو پناہ دینے والے پاکستان کو کسی طرح کا کوئی موقع نہیں دیا جانا چاہیے۔
سابق وزیر دفاع نے کہا کہ نریندر مودی کو پلوامہ کے حملے کے بعد کل جماعتی میٹنگ بلانی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، اس لئے وزیر اعظم کو فوری طورپر کل جماعتی میٹنگ بلانی چاہیے اور قومی سلامتی کے معاملے پر سب کو آگاہ کر نا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔