انگریزوں کے وقت کا نظام ختم،اب رات میں بھی پوسٹ مارٹم کیا جا سکتا ہے

نوٹفکیشن کے مطابق جن اسپتالوں میں مناسب بنیادی ڈھانچہ موجود ہے وہاں رات میں بھی پوسٹ مارٹم کیا جاسکتا ہےاور اس عمل کی پوری ویڈیو گرافی ہوگی۔

ایمس کی فائل تصویر آئی اے این ایس
ایمس کی فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے پوسٹ مارٹم کے لئے انگریزوں کے وقت کے نظام میں تبدیلی کردی ہے اور اب رات میں بھی پوسٹ مارٹم کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کی مرکزی وزارت نے پیر کو یہاں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلہ میں نوٹفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹفکیشن کے مطابق جن اسپتالوں میں مناسب بنیادی ڈھانچہ موجود ہے وہاں رات میں بھی پوسٹ مارٹم کیا جاسکتا ہے۔ رات میں پوسٹ مارٹم کے دوران پورے عمل کی ویڈیو ریکارڈنگ محفوظ رکھی جائے گی۔ اس کا استعمال قانونی مقاصد اور شبہ کی صورت میں کیا جاسکے گا۔ حالانکہ قتل، خودکشی، عصمت دری، کٹی پھٹی لاش، مشتبہ حالات جیسے زمروں میں را ت کے وقت پوسٹ مارٹم نہیں کیا جائے گا۔


نوٹفکیشن کے مطابق جن اسپتالوں میں مناسب بنیادی ڈھانچہ موجود ہیں وہاں سورج کے غروب ہونے کے بعد بھی پوسٹ مارٹم کیاجا سکتا ہے۔ اس سے حادثہ میں مارے گئے شخص کی لاش کو اس کے گھر والوں کو سونپنے کا عمل آسان ہوگا۔ اس کے علاوہ جو لوگ اعضا عطیہ کرنا چاہتے ہیں انہیں بھی سہولت ہوگی۔ یہ نوٹفکیشن فوری اثرات سے نافذ ہوگیا ہے۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خاندانی فلاح وبہبو د کے مرکزی وزیر منسکھ مانڈویا نے کہاکہ انگریزوں کے وقت کا نظام ختم۔ اب چوبیس گھنٹے ہوسکے گا پوسٹ مارٹم۔ وزیراعظم نریندر مودی کے گڈ گورننس کو آگے بڑھاتے ہوئے، وزارت صحت نے فیصلہ کیا ہے کہ جن اسپتال کے پاس رات کو پوسٹ مارٹم کرنے کی سہولت ہے وہ اب سورج کے غروب ہونے کے بعدبھی پوسٹ مارٹم کرسکیں گے۔


وزارت نے کہاکہ اس سلسلہ میں حکومت کو مسلسل میمورنڈم مل رہے تھے۔ اس پر صحت خدمات کے ڈائرکٹوریت کی تکنیکی کمیٹی نے تفصیلی طورپر غور و خوض کیا۔اس دوران پتہ چلا کہ کچھ ادارے مخصوص حالات میں سورج کے غروب ہونے کے بعد بھی پوسٹ مارٹم کررہے ہیں۔ کمیٹی نے کہاکہ جن اسپتالوں میں بنیادی سہولیات ہیں، وہاں رات میں بھی پوسٹ مارٹم کیا جاسکتا ہے۔

وزارت نے کہاکہ اس سلسلہ میں تما م ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کی انتظامیہ اور متعلق اداروں کو مطلع کردیا گیا ہے اور مناسب تبدیلی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔