ہریانہ میں اقتدار کی ہوس، اصولوں کی چِتا پر حکومت سازی: سرجے والا

کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کو ٹوئٹ کیا، ’’اقتدار کی ہوس اور اصولوں کی چتا پر تشکیل دی گئی ہریانہ کی نئی بی جے پی - جے جے پی حکومت کو مبارک باد۔‘‘

رندیپ سرجے والا
رندیپ سرجے والا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس نے ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جن نائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کی مخلوط حکومت پر طنز کرتے ہوئے ہریانہ میں دونوں جماعتوں کی حکومت سازی کو اقتدار کی ہوس قرار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت سازی اصولوں کی چتا پر کی گئی ہے۔

کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے اتوار کو ٹوئٹ کیا، ’’اقتدار کی ہوس اور اصولوں کی چتا پر تشکیل دی گئی ہریانہ کی نئی بی جے پی - جے جے پی حکومت کو مبارک باد۔‘‘

انھوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب امید ہے کھٹر حکومت میں ان بدعنوانیوں کی جانچ کی جائے گی:

  • امید ہے کہ اب کروڑوں روپئے میں فروخت ہوئے پیپروں کی جانچ ہوگی
  • حکومت کی سرپرستی میں چل رہے چٹا اور نشے کے کاروبار کی جانچ ہوگی
  • ہریانہ جلانے والے بھاجپائیوں کی جانچ ہوگی

سرجے والا نے اس کے ساتھ ایک ہندی اخبار میں شائع ہونے والی خبر کو بھی پوسٹ کیا۔ یہ خبر دشینت چوٹالہ کی انتخابی تشہیر میں کی گئی ان کی تقریر پر مبنی ہے۔ حصار میں انتخابی تشہیر کے دوران چوٹالہ نے کھٹر حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس حکومت میں جیوڈیشری کا ایک پرچہ ایک کروڑ اور تحصیلدار کا ڈھائی لاکھ میں فروخت ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں انہیوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کھٹر حکومت کے دوران فتح آباد نشہ کا گھر بن گیا ہے۔


واضح رہے کہ ہریانہ کی 90 رکنی اسمبلی کے لیے 24 اکتوبر کو آئے نتائج میں کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی، پچھلی بار واضح اکثریت کی حکومت بنانے والی بی جے پی کو اس بار سب سے زیادہ 40 سیٹیں ملیں۔ کانگریس کو 31 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا جبکہ جے جے پی کو 10 سیٹیں ملیں اور آٹھ آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ بی جے پی اور جے جے پی نے مخلوط حکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور کھٹر نے اتوار کے روز دوسری مرتبہ وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔