سائبر فراڈ کے پیش نظر حکومت کی سختی، 55 لاکھ سمیں بلاک کر دی گئیں

حکومت ہند نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے کل 55 لاکھ فون نمبر بلاک کر دیے ہیں۔ حکومت کا یہ فیصلہ سائبر فراڈ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ بند کی گئی سمیں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر حاصل کی گئی تھیں

سائبر کرائم / آئی اے این ایس
سائبر کرائم / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حکومت ہند نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے کل 55 لاکھ فون نمبر بلاک کر دیے ہیں۔ حکومت کا یہ فیصلہ سائبر فراڈ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ بند کی گئی سمیں جعلی دستاویزات کی بنیاد پر حاصل کی گئی تھیں۔

ہندوستان میں سائبر فراڈ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، سائبر گھوٹالوں کے آئے روز نئے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے، جبکہ کچھ معاملات میں متاثرین کو ایک کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

پارلیمنٹ میں معلومات دیتے ہوئے وزیر مواصلات دیو سنگھ چوہان نے کہا کہ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ جعلی شناختی کارڈ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے موبائل نمبر بند کر دئے گئے ہیں، جن کی تعداد تقریباً 55 لاکھ ہے۔ اس کے علاوہ سائبر فراڈ میں ملوث 1.32 لاکھ موبائل فونز کو بھی بلاک کر دیا گیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت نے فرضی دستاویزات کی بنیاد پر حاصل کیے گئے سم کارڈوں کی شناخت ’سنچار ساتھی پورٹل‘ کے ذریعے کی ہے۔ لوگوں سے موصول ہونے والی شکایات پر کارروائی کرتے ہوئے حکومت نے 13.42 لاکھ کنکشن بلاک کر دیے ہیں۔ سائبر فراڈ اور لوگوں کو دھوکہ دینے کا کام جعلی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کردہ سموں کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔

سنچار ساتھی پورٹل عوام کی سہولت کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کی مدد سے چوری یا گمشدہ سمارٹ فون آسانی سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کا فون گم یا چوری ہو جاتا ہے، تو آپ فوری طور پر اس پورٹل پر اس کی اطلاع دے سکتے ہیں۔

اس کے بعد آپ کا فون بلاک ہو جائے گا، تاکہ آپ کے فون سے اہم تفصیلات لیک نہ ہوں اور فون کسی غلط طریقے سے استعمال نہ ہو۔ اگر چور آپ کی سم نکال کر اس فون میں دوسری سم ڈالتا ہے تو وہ بھی بلاک ہو جائے گا۔ یہی نہیں، اگر کوئی دوسرا شخص آپ کے دستاویز پر سم نہیں چلا رہا ہے، تو اسے بھی سنچار ساتھی پورٹل سے چیک کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔