سرکاری ’شوچالیہ‘ میں باپو اور اشوک چکر کے نشان والی ٹائلس لگوائی گئیں

بلندشہر کے ایک گاؤں میں سرکاری صفائی مہم ’سوچھتا ابھیان‘ کے تحت بنائے جانے والے شوچالیہ میں وہ ٹائلس لگوا دیں جن پر باپو اور قومی نشان اشوک چکر کی تصاویر تھیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں مہاتما گاندھی ’باپو‘ کی جو توہین کرنے کا سلسلہ جاری ہے وہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پہلے حکمراں بی جے پی کی بھوپال سے ممبر پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر نے انتخابی مہم کے دوران باپو کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو حب الوطن قرار دے دیا، اس کے بعد مہاراشٹر کی آئی اے ایس افسر ندھی چودھری نے گوڈسے کی تعریف کی تھی اور اب بلند شہر سے خبر آئی ہے کہ گرام پردھان نے صفائی ابھیان کے تحت جو شوچالیہ بنوائے ہیں ان میں جو ٹائلس لگوائی ہیں ان پر باپو کی اور قومی نشان اشوک چکر کی تصاویر موجود ہیں۔ جب گاؤں والوں نے اس کی مخالفت کی تو پردھان نے یہ ٹائلس ہٹوا دیں۔

واضح رہے بلندشہر کے دانپور بلاک کے گاؤں اچھاوری میں یہ شوچالیہ گرام پردھان نے بنوائے ہیں۔ جب یہ معاملہ محکمہ کے افسران تک پہنچا تو ہنگامہ ہو گیا۔ افسران نے پردھان سے جواب مانگنے کے ساتھ ساتھ جانچ کے لئے ایک ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے اور معاملہ میں ابتدائی کارروائی شروع کر دی ہے۔ ویسے مہاراشٹر کی آئی اے ایس افسر کا تبادلہ کر دیا گیا ہے لیکن پرگیہ ٹھاکر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔


واضح رہے اس گاؤں میں مرکز کی صفائی مہم کے تحت قریب300 شوچالیہ تعمیر کرائے گئے ہیں اور یہ سبھی تیار بھی ہو گئے ہیں۔ ایک ویب سائٹ کی خبر کے مطابق شوچالیوں میں گرام پردھان کی مرضی کے بعد ہی یہ ٹائلس لگی ہیں۔ خبر یہ ہے کہ جس وقت یہ ٹائلس لگوائی گئیں اس وقت کسی گاؤں والے کو اس کا پتہ ہی نہیں چلا اور جب پتہ لگا تو گاؤں والوں نے اس کے خلاف جم کر ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ کی خبر ملتے ہی گاؤں میں پولس پہنچی لیکن کسی گاؤں والے کی جانب سے تحریری شکایت نہ دینے کی وجہ سے پولس وہاں سے واپس چلی گئی۔ اس کے بعد گاؤں والوں کے غصے کو دیکھتے ہوئے گرام پردھان نے یہ ٹائلس ہٹوا دیں۔

گاؤں میں ایسے نو(9) شوچالیہ بنانے کا معاملہ سامنے آیا ہے جن میں ایسے ٹائلس لگے ہیں۔ جانچ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد اس معاملہ میں متعلقہ محکمہ کارروائی کرے گا۔ واضح رہے باپو کی بے حرمتی کے جتنے بھی معاملہ سامنے آئے ہیں ان کا سیدھا تعلق یا تو بی جے پی کے ارکان سے ہے یا پھر ان ریاستوں سے ہے جہاں بی جے پی بر سر اقتدار ہے۔ مہاراشٹر اور اتر پردیش کی ریاستوں سے یہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ اگر ان لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں عوام کے دل میں جو حب الوطن کے جذبات ہیں ان کے مطلب ہی بدل جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔