دہلی: مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے عین ایک دن قبل بی جے پی کو ملی 2 ایکڑ زمین

لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہو گیا ہے۔ اس درمیان پتہ چلا ہے کہ اس کے ٹھیک ایک دن قبل ڈی ڈی اے نے بی جے پی کو دہلی میں دو ایکڑ زمین الاٹ کی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سبھی سیاسی پارٹیاں لوک سبھا انتخابات 2019 کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور 18 مارچ سے پہلے مرحلہ کے لیے نامزدگی کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔ انتخابی کمیشن نے 10 مارچ کو لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا اور اس کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق بھی نافذ ہو گیا۔ لیکن اس درمیان خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ اس سے ٹھیک ایک دن پہلے یعنی 9 مارچ کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے بی جے پی کو دہلی میں دو ایکڑ زمین الاٹ کر دی۔

انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے ایک دن قبل 9 مارچ کو مرکزی حکومت نے ہیڈکوارٹر کے لیے دہلی میں اضافی 2 ایکڑ زمین کے الاٹمنٹ کے لیے تین سال پرانی تجویز کو منظوری دی تھی۔ اکونومکس ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے ایک دن قبل 9 مارچ کو ڈی ڈی اے نے دین دیال اپادھیائے مارگ پر 2.189 ایکڑ زمین کے استعمال کے لیے ایک مسودہ نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اتنا ہی نہیں، اس نوٹیفکیشن میں اس زمین کے استعمال کو ’گروپ رہائش‘ سے بدل کر ’عوامی اور نیم عوامی سہولت‘ کر دیا گیا۔

بی جے پی کو نیا پلاٹ پارٹی کے ہیڈکوارٹر 6 اے ڈی ڈی یو مارگ کے ٹھیک سامنے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آراضی استعمال میں رد و بدل کے نوٹیفکیشن کے ساتھ حکومت نے 2015 میں شروع کیے گئے الاٹمنٹ عمل کا نمٹارا کیا۔ حالانکہ اس زمین کے لیے بی جے پی ڈی ڈی اے کو 2.08 کروڑ روپے دے گی۔

قابل ذکر ہے کہ 2006 میں یو پی اے حکومت نے سیاسی پارٹیوں کے لیے آراضی الاٹمنٹ قوانین میں تبدیلی کی تھی۔ نئے قوانین کے مطابق جن پارٹیوں کے 101 سے 200 اراکین پارلیمنٹ ہیں انھیں 2 ایکڑ تک زمین الاٹ کیا جا سکتا ہے، اور اگر کسی پارٹی کے 200 سے زائد اراکین پارلیمنٹ ہیں تو وہ 4 ایکڑ زمین کا حقدار ہوگا۔ حالانکہ اس میں یہ واضح نہیں ہے کہ اگر آئندہ انتخاب میں پارٹی کے اتنے اراکین پارلیمنٹ نہیں رہتے تو کیا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Mar 2019, 2:09 PM