ترقی کی حالیہ شرح سے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوگی: حکومت

حالیہ اقتصادی حالات کے پیش نظر حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں کی جاسکتی ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حکومت نے کل اعتراف کیا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کی حال میں جو شرح ہے اس سے سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں کی جاسکتی ہے۔

زراعت کے وزیر مملکت پروشوتم روپالا نے راجیہ سبھا میں ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کی حال میں جو شرح ہے اس سے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوسکتی۔زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کی شرح حال میں تقریباً چار فیصد ہے۔حکومت نے سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے کسانوں کےلئے پردھانمنتری کسان مان دھن پینشن یوجنا کا فائدہ ویسے کسانوں کو ہی ملے گا جن کے نام زمین ہے۔ بٹائی یا ٹھیکے پر کھیتی کرنے والے کسان شرم یوگی یوجنا کا فائدہ لے سکتے ہیں۔

انہوں نے ایک دیگر سوال کے جواب میں کہا کہ کھیتی کو فائدے مند بنانے کےلئے زیرو بجٹ اور آرگینک کھیتی جیسے منصوبوں کو تحریک دی جارہی ہے۔ آرگینک کھیتی کو فروغ دینے کےلئے ریاستوں میں 20 ادارے چلائے جا رہے ہیں اور کسانوں کو فی ہیکٹیئر 50 ہزار روپے کی مدد تین سال میں دی جاتی ہے۔ حکومت نے اس منصوبے کے تحت ایک لاکھ کلسٹر بنانے کا ہدف طے کیاہے۔


آرگینک فرٹیلائزر کے استعمال کو فروغ دینے کےلئے سب سڈی دی جارہی ہے اور نجی شعبہ سمیت 61 پروجیکٹوں کو 720 کروڑ روپے کی سب سڈی دی گئی ہے۔زراعت سے منسلک منصوبوں کی عمل درآمدگی کے سلسلے میں ریاستوں کے ساتھ تال میل کیاجاتا ہے اور حال ہی میں وزیر زراعت نے ریاستوں کے وزرائے زراعت سے بات چیت کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jul 2019, 8:00 AM