ہندوستان میں خواتین کی قیادت والے اسٹارٹ اپس کی 75 ملین ڈالر سے مدد کرے گی گوگل، سندر پچائی کا اعلان

گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے ہندوستان کے لیے متعدد اہم اعلانات کیے ہیں اور خاص طور پر اسٹارٹ اپس کو مدد دینے کا وعدہ کیا ہے

گوگل کے سی ای او سندر پچائی / Getty Images
گوگل کے سی ای او سندر پچائی / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان کو ایک بڑی برآمدی معیشت قرار دیتے ہوئے گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے پیر کو کہا کہ گوگل یہاں 100 سے زیادہ ہندوستانی زبانوں اور خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس کے لیے انٹرنیٹ سرچ ماڈل تیار کر رہی ہے۔ کمپنیوں کو 75 ملین ڈالر کی مدد دی جائے گی۔

ہندوستان کے دورے پر پہنچے پچائی نے یہاں منعقد 'گوگل فار انڈیا' پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوگل ہندوستان سے کاروبار کرنے والے اسٹارٹ اپس پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نئی کمپنیوں کے لیے مختص 300 ملین ڈالر میں سے ایک چوتھائی رقم خواتین کی زیر قیادت اسٹارٹ اپس میں لگائی جائے گی۔ اپنے دورے کے پہلے دن انہوں نے صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی، اس کے علاوہ ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو کے ساتھ ایک تقریب میں بھی شرکت کی۔


تاہم گوگل نے یہ نہیں بتایا کہ سندر پچائی کی ان ملاقاتوں میں کس معاملے پر بات ہوئی لیکن پچائی نے خود اپنے دورے کے آغاز میں لکھے گئے ایک بلاگ میں کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے ساتھ ہندوستان کے چھوٹے کاروباروں اور اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنے اور سائبر سیکورٹی میں گوگل کی سرمایہ کاری جیسے مسائل پر بات کریں گے۔ اس کے علاوہ تعلیم اور ہنر کی تربیت اور زراعت اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے استعمال میں گوگل کے اقدام پر بھی بات کی جائے گی۔

'گوگل فار انڈیا' ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے پچائی نے کہا کہ ٹیکنالوجی بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے اور دنیا بھر میں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہی ہے۔ ایسے وقت میں ذمہ دارانہ اور متوازن قوانین بنانے کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا، "اس پیمانے اور ٹیکنالوجی کو دیکھتے ہوئے جو اس کے (ہندوستان) کے پاس ہوگی، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ آپ کے پاس لوگوں کے لیے تحفظات ہیں، توازن قائم کریں۔ آپ ایک اختراعی فریم ورک بنا رہے ہیں تاکہ کمپنیاں قانونی فریم ورک کی یقین دہانی کے اندر اختراع کر سکیں۔ ہندوستان ایک بڑی برآمدی معیشت بھی ہو گا۔ یہ ایک کھلے اور منسلک انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھائے گا اور صحیح توازن برقرار رکھنا اہم ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔