فون میں آدھار نمبر ڈالنے پر گوگل نے معافی مانگی

ہزاروں موبائل فونز میں آدھار کا نمبر پائے جانے کے معاملہ میں گوگل نے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اینڈرائیڈ ڈوائسز میں غیر قانونی رسائی نہیں ہوئی ہے۔ صارفین اس نمبر کو چاہے تو ڈلیٹ کر سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک کے ہزاروں موبائل فونز میں آدھار نمبر جاری کرنے والی ایجنسی یو آئی ڈی اے آئی کا ٹول فری نمبر بغیر صارفین کی معلومات کے ان کی کانٹیکٹ لسٹ میں ڈال جانے کا انکشاف ہونے کے بعد ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ لوگوں نے اپنی رازداری کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر یہ معاملہ ٹرینڈ کرنے لگا۔

خبر آنے کے بعد یو آئی ڈے اے آئی اور ٹیلی کام کمپنیوں نے اس معاملہ سے خود کو علیحدہ کرتے ہوئےکہا کہ ان کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس کے بعد دیر رات گوگل نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ غلطی ان کی طرف سے ہوئی ہے۔ گوگل نے اپنے بیان میں کہا، ’’2014 میں ہندوستان کے لئے استعمال ہونے والے موبائلوں کے لئے اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کا جو سیٹ اپ ویزرڈ تیار کیا گیا تھا اس میں یو اے آئی ڈی اے آئی نمبر اور 112 ہیلپ لائن نمبر موجود تھے اور وہ تبھی سے وہیں تھے۔ چونکہ وہ نمبر صارف کی کانٹیکٹ لسٹ میں موجود ہوتے ہیں تو جب نئی ڈوائس لی جاتی ہے تو وہ نمبر خود بخدو دوسری ڈوائس میں آ جاتے ہیں۔‘‘

گوگل نے پوے معاملہ پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اینڈرائڈ ڈوائس میں غیرقانونی طور پر رسائی کا معاملہ نہیں ہے اور یوزر چاہے تو نمبر کو مینولی ڈلیٹ کر سکتے ہیں۔ گوگل نے مزید کہا ہے کہ اگلے کچھ ہفتوں میں جب سیٹ اپ ویزارڈ کا نیا ورزن ریلیز ہوگا تو اس غلطی کو درست کر لیا جائے گا۔

گوگل نے صفائی تو دے دی لے کچھ سوال ابھی بھی لوگوں کی طر سے کئے جا رہے ہیں۔ جیسے ، 112 ایمرجنسی نمبر 2017 میں لانچ ہوا ہے تو 2014 کی کوڈنگ میں وہ کس طرح موجود ہوسکتا ہے۔ ایک صارف کا دعوی ہے کہ اس نے فون امریکہ سے خریدا ہے اور وہیں کے آپریٹر کا استعمال کیا، اس کے باوجود اس کے فون میں یو آئی ڈی اے آئی نمبر موجود تھا۔

https://twitter.com/aadharscam/status/1025477180208242688

https://twitter.com/an_a_nd/status/1025502073662529537

https://twitter.com/JainendraNahata/status/1025474139681775616

https://twitter.com/Prabhat88555544/status/1025499551959052289

https://twitter.com/cybxr1998/status/1025480253060378624

ادھر یو اے آئی ڈی اے آئی کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فونز میں جو آدھار ہیلپ لائن نمبر موجود ہے وہ پرانا ہے جو اب موزوں نہیں ہے۔ آفیشل بیان میں کہا گیا، ’’یو اے آئی ڈی اے آئی کا درست ٹول فری نمبر 1947 ہے جو گذشتہ دو سالوں سے زیادہ وقت سے کام کر رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔