دہلی کے لئے خوش خبری! ویک اینڈ کرفیو ختم، 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ سنیما ہال کھولنے کی اجازت

دہلی میں کورونا وائرس کے کیسز کم ہونے کے پیش نظر ویک اینڈ کرفیو اور مزید پابندیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، راجدھانی میں اب 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ سنیما ہال بھی کھل سکیں گے

نائٹ کرفیو، قومی آواز / وپن
نائٹ کرفیو، قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں کورونا وائرس کے کیسز کم ہونے کے پیش نظر ویک اینڈ کرفیو اور مزید پابندیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، راجدھانی میں اب 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ سنیما ہال بھی کھل سکیں گے۔ ڈی ڈی ایم اے (دہلی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کمیٹی) کے اجلاس میں یہ فیصلہ لیا گیا، جس میں دہلی کے لیفٹیننٹ گونر اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بھی موجود تھے۔

کورونا کے معاملوں میں کمی کے پیش نظر دہلی میں پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ایسے حالات میں آج ڈی ڈی ایم اے نے اہم اجلاس طلب کیا تھا۔ اجلاس کے دوران اختتام ہفتہ میں لگنے والا کرفیو ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا۔ تاہم رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک نافذ رہنے والا شبانہ کرفیو بدستور جاری رہے گا۔


خیال رہے کہ دہلی میں کورونا کی رفتار اب ماند پڑ چکی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راجدھانی میں کورونا کے 7498 نئے معاملے درج کئے گئے جبکہ 29 افراد کی جان چلی گئی۔ وہیں بدھ کے روز 5760 کیسز درج کئے گئے تھے اور 30 افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔

دہلی میں اب شادی کی تقریب میں 200 افراد شرکت کر سکیں گے، ابھی تک صرف 50 لوگوں کو ہی شرکت کی اجازت دی جا رہی تھی۔ اس کے علاوہ سنیما ہال 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھولے جا سکیں گے۔ تاہم اسکول، کالج اور تعلیمی ادارے بدستور بند رہیں گے۔


قبل ازیں، جمعرات کے روز دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کہا تھا کہ دہلی میں کورونا وائرس کے حالات قابو میں آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ یومیہ درج ہونے والے معاملوں میں گراوٹ آئے گی اور یہ تعداد 5 ہزار سے کم ہو سکتی ہے۔ وہیں، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی کورونا کے نئے معاملوں میں کمی کے درمیان منگل کے روز کہا تھا کہ کورونا کا زور بڑھتا ہے تو مجبوراً پابندیاں عائد کرنا پڑتی ہیں، جلد ہی ہم پابندیوں کو ہٹانے اور آپ کے معلومات زندگی کو بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔