ایمس سے آئی خوشخبری، کورونا پازیٹو خاتون ڈاکٹر سے پیدا بچے میں نہیں انفیکشن

ہندوستان میں یہ اپنی طرح کا پہلا معاملہ ہے جب کورونا پازیٹو والدین سے پیدا بچے میں کورونا انفیکشن نہیں ملا۔ بچے میں کورونا وائرس نہ ہونے کی بات کو ڈاکٹرس مستقبل کے لیے مثبت اشارے تصور کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ دنوں ایک خبر آئی تھی کہ دہلی واقع ایمس میں ایک ڈاکٹر جوڑا (شوہر-بیوی) میں کورونا پازیٹو کی تصدیق ہوئی اور خاتون ڈاکٹر حاملہ ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق بچے کی پیدائش ہو گئی ہے اور خوشخبری یہ ہے کہ بچے میں کورونا انفیکشن موجود نہیں ہے۔ خاتون ڈاکٹر ایمس میں ہی ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں تھیں اور بچے کی پیدائش کے بعد جب اس کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا تو رپورٹ منفی برآمد ہوا ہے۔

ہندوستان میں یہ اپنی طرح کا بالکل پہلا معاملہ ہے جب کورونا پازیٹو والدین سے بچے کی پیدائش ہوئی اور اس میں کورونا انفیکشن نہیں ملا۔ بچے میں کورونا وائرس نہ ہونے کی بات کو ڈاکٹرس مستقبل کے لیے مثبت اشارے تصور کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر نیرجا بھاٹلا کا کہنا ہے کہ "بچے کی رپورٹ نگیٹو آئی ہے۔ حالانکہ ماں میں بھی اس وقت وائرس کی علامت نظر نہیں آ رہی ہے، لیکن ان کی رپورٹ پازیٹو ہے۔ ہم مکمل احتیاط کر رہے ہیں کہ بچے کو اس انفیکشن کے خطرہ سے دور رکھا جائے۔


انگریزی روزنامہ 'انڈین ایکسپریس' میں اس سلسلے میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں ڈاکٹر نیرجا کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "یہ ہندوستان میں اپنی طرح کا پہلا معاملہ ہے۔ ہم سبھی اس سے کافی کچھ سبق حاصل کر رہے ہیں۔ ہم ہر اس احتیاط کا ریکارڈ رکھ رہے ہیں جو اس بچے کی پیدائش سے لے کر اب تک کی گئی ہے۔ یہ ریکارڈ مستقبل کے لیے کارآمد ہو سکتا ہے۔"

واضح رہے کہ ڈبلیو ایچ او کے مطابق کووڈ-19 پازیٹو ماں بچے کو دودھ پلا سکتی ہے، لیکن اسے پورا دھیان رکھنا ہوگا کہ جب ماں ایسا کرے تو صفائی کا پورا خیال رکھے اور ماسک ضرور لگائے۔ ماں کو بچے کو چھونے سے پہلے اور بعد میں اچھے سے ہاتھ دھونا ہوگا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ماں احتیاط برتتے ہوئے بچے کو چھو سکتی ہے۔


بہر حال، ڈاکٹر نیرجا کا کہنا ہے کہ "ابھی تک ایسی کوئی رپورٹ نہیں آئی ہے جو یہ بتاتی ہو کہ فیڈنگ (دودھ پلانے) سے بچے کو انفیکشن ہو سکتا ہے۔ اسی کیس میں ماں بچے کو دودھ پلا رہی ہے، لیکن اسے احتیاط برتنی پڑ رہی ہے۔ ہم باقی وقت میں ماں اور بچے کے درمیان طے دوری بنا کر رکھتے ہیں تاکہ انفیکشن کے خطرے سے بچا جا سکے۔"

واضح رہے کہ حاملہ خاتون ڈاکٹر نے 3 اپریل کو بچے کو جنم دیا تھا اور اس سے ٹھیک ایک دن پہلے یعنی 2 اپریل کو پتہ چلا تھا کہ ماں اور باپ دونوں ہی کورونا پازیٹو ہیں۔ ان دونوں کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا اور سخت نگرانی میں ان کا علاج ہوا۔ 3 اپریل کو بچے کی پیدائش کے وقت آئسولیشن وارڈ کو ہی آپریشن تھیٹر میں بدل دیا گیا۔ معاملہ چونکہ پیچیدہ تھا اس لیے ڈلیوری کے وقت 10 ڈاکٹروں کی ٹیم موجود تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Apr 2020, 2:40 PM