سونے کی اسمگلنگ کا معاملہ: اداکارہ رانیا راؤ ایک سال تک حراست میں رہیں گی، ضمانت کا حق بھی نہیں ہوگا

کنڑ اداکارہ رانیا راؤ کے خلاف سونے کی اسمگلنگ کے معاملے میں غیر ملکی ’تحفظِ زرمبادلہ اور انسدادِ اسمگلنگ‘ قانون کے تحت ایک سال کی حراست کی منظوری دی گئی۔ اس دوران انہیں ضمانت کا حق حاصل نہیں ہوگا

<div class="paragraphs"><p>اداکارہ رانیا راؤ / تصویر بشکریہ ایکس / @ranyarao</p></div>

اداکارہ رانیا راؤ / تصویر بشکریہ ایکس / @ranyarao

user

قومی آواز بیورو

کنڑ فلموں کی اداکارہ رانیا راؤ کو سونے کی اسمگلنگ معاملے میں ایک سال کے لیے حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ یہ اقدام ’تحفظِ زرمبادلہ اور انسدادِ اسمگلنگ‘ (سی او ایف ای پی او ایس اے) قانون کے تحت کیا گیا، جس کی منظوری مرکزی حکومت کے مشاورتی بورڈ نے بھی دے دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد رانیا راؤ آئندہ ایک سال تک ضمانت کے لیے درخواست دینے کی اہل نہیں ہوں گی۔

قانونی اعتبار سے واضح رہے کہ یہ سزا نہیں بلکہ احتیاطی حراست ہے، جو کسی ممکنہ جرم کو روکنے کے لیے نافذ کی جاتی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ملزم مستقبل میں دوبارہ ایسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہ ہو۔ عدالت میں جرم ثابت ہونے کی صورت میں الگ سے سزا دی جا سکتی ہے لیکن اس وقت تک رانیا راؤ محض ایک انتظامی اقدام کے تحت حراست میں ہیں۔

اداکارہ کو رواں برس 3 مارچ کو بنگلورو کے کیمپے گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دبئی سے ایمیریٹس کی پرواز کے ذریعے واپس لوٹیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس (ڈی آر آئی) کے اہلکاروں نے ان کے قبضے سے تقریباً 14.8 کلو گرام سونا برآمد کیا، جو زیادہ تر جسم پر زیورات کی شکل میں پہنا گیا تھا یا لباس میں چھپایا گیا تھا۔


ڈی آر آئی کے مطابق، رانیا راؤ مسلسل بین الاقوامی سفر کرتی رہی تھیں اور اسی بنیاد پر ان پر نظر رکھی جا رہی تھی۔ گرفتاری کے بعد یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ وہ خود کو ایک سینئر آئی پی ایس افسر کی سوتیلی بیٹی ظاہر کر کے ایئرپورٹ پر خصوصی رعایت لینے کی کوشش کیا کرتی تھیں۔

بعد ازاں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھی ان کے خلاف کارروائی کی۔ 'پریوینشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ' (پی ایم ایل اے) کے تحت درج ای سی آئی آر کے تحت ای ڈی نے 4 جولائی کو رانیا راؤ کی کئی جائیدادیں ضبط کر لیں۔ ان میں بنگلورو کے وکٹوریا لے آؤٹ میں ایک بنگلہ، ارکاوتی لے آؤٹ میں ایک رہائشی پلاٹ، تمکور میں ایک صنعتی زمین اور انکل تالُک میں زرعی اراضی شامل ہے۔ مجموعی طور پر ان کی مالیت 34.12 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔