گودھرا سانحہ:جمعیۃعمر قید کی سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی

مولانا ارشد مدنی
مولانا ارشد مدنی
user

قومی آوازبیورو

27 فروری2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین سے لوٹ رہے59 کار سیوکوں کو زندہ جلانے کے الزامات کے تحت گرفتار 31مسلم نوجوانوں کو گجرات ہائی کورٹ سے ملی عمر قید کی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل داخل کرنے اور ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لئے ملزمین کے اہل خانہ اور گجرات جمعیۃ علماء (ارشد مدنی) کے ذمہ داران نے آج ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ اور ریاستی جمعیۃ علماء کے صدر اور سکریٹری سے ملاقات کرکے انہیں قانونی امداد فراہم کیے جانے کی درخواست کی ۔

جمعیۃ علماء کے دفتر سے موصولہ اطلاعا ت کے مطابق آ ج صبح جمعیۃ علماء احمد آباد کے صدر مفتی عبدالقیوم کی سربراہی میں ملزمین کے اہل خانہ نے صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا مستقیم احسن اعظمی، جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی، سکریٹری قانونی امداد کمیٹی گلزار احمد اعظمی ، ایڈوکیٹ انصار تنبولی ، ایڈوکیٹ شاہد ندیم وہ دیگر ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ملزمین اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے تحریری درخواست دی اور گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لیے قانونی امداد طلب کی ہے ۔آج ملزمین کے اہل خانہ نے ان 27 ملزمین کی درخواست جمعیۃ علماء میں دی ہے جنہیں گجرات ہائی کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

ملزمین کے اہل خانہ کی جانب سے صدر جمعیۃ علماہند مولانا ارشد مدنی کے نام تحریر قانونی امداد کی درخواست موصول ہونے کے بعد جمعیۃ لیگل سیل کے سربراہ گلزارا عظمی نے مولانا ارشد مدنی سے گفتگو کی جس پر انہوں نے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی انہیں ہدایت دی ہے ۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک بہت بڑا مقدمہ ہے جس میں تحقیقاتی دستوں نے قتل ، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت 94 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جہاں نچلی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب 63 ملزمین کو باعزت بری کردیا تھا وہیں 20 ملزمین کو عمر قید اور 11 دیگر ملزمین کو پھانسی کی سزاء سنائی گئی تھی۔

گلزار اعظمی نے مزید کہا کہ 9 اکتوبر کو گجرا ت ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اننت ایس دوے اور جسٹس جی آر وادھوانی نے اپنے 987 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں ایک جانب جہاں نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا وہیں پھانسی کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرکے ملزمین کو کچھ راحت دی تھی لیکن اب جبکہ ملزمین کے اہل خانہ نے جمعیۃ علماسے رابطہ قائم کیا ہے ، جلدہی احمد آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ۔انہو ں نے کہا کہ آج ان ملزمین کے اہل خانہ الیاس خالد چاندا، فاروق آجی میٹھی اور جمعیۃ علماء گجرات کے ذمہ دران مفتی عبدالقیوم ، مرزا نور بیگ و دیگر نے ملاقات کی اور مقدمہ کے تعلق سے گفتگو کی۔

آج دوران ملاقات ملزمین عبدالزاق محمد کرکر، بلال اسماعیل عبدالمجید، رمضانی بن یامین ، حسن احمد چرکھا، جابر بن یامین محبو ب خالد چاندا، سراج محمد عبدالرحمن، عرفان عبدالمجید، عرفان محمد حنیف، محبوب احمد یوسف حسن، قاسم عبدالصفدر، انور محمد ، صادق ماٹونگا عبداللہ بدام شیخ، محبوب یعقوب مہتا، شعیب یوسف احمد کامدر، صدیق محمد مورا، عبدالستار ابراہیم، عبدالرائوف عبدالمجید عیسی، یونس عبدالحق، ابراہیم عبدالرزاق، بلال عبداللہ اسماعیل، ایوب عبدالغنی، شوکت عبداللہ مولوی اسماعیل بادام،حاجی فاروق عبدالستار، محمد حنیف، شوکت یوسف اور عرفان سراج شامل ہیں نے اپنی درخواستیں برائے قانونی امداد جمع کرائی ہیں ۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Nov 2017, 11:05 AM