سنتوں نے دیا مودی حکومت کو ’شراپ‘، 2019 سے پہلے مندر نہ بنا تو سزا دیگا بھگوان

دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں جمع سنتوں نے کہا کہ وقت گزرتا جا رہا ہے، حالات قابو سے باہر ہوتے جارہے ہیں اور ہمارا تحمل جواب دے رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں منعقدہ دھرمادیش تقریب میں ملک بھر سے آئے سادھو سنت شرکت کر رہے ہیں۔ تقریب کے ختم ہونے سے کچھ دیر قبل روحانی پیشوا شری شری روی شنکر بھی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے پہنچے۔ رام مندر تعمیر کے حوالہ سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے مندر تعمیر کے حق میں رہے ہیں۔

ہندو اور مسلم فریقین کے بیچ ثالثی کی کوشش کر چکے روی شنکر نے کہا کہ انہوں نے تاحال فریقین کے درمیان صلح کی کوشش جاری رکھی ہے۔ شری شری نے کہا کہ وہ سنتوں سے بات کرنے کے بعد ہی اس مسئلہ پر کوئی تبصرہ کریں گے۔

تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے رام بھدرا چاریہ نے کہا کہ رام مندر یا تو آرڈیننس کے ذریعے بن سکتا ہے یا پھر خوش گوار ماحول سے بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب حالات قابو سے باہر ہو رہے ہیں اور ہمارا صبر ٹوٹ رہا ہے۔

سوامی رام بھدر اچاریہ نے کہا ’’ہم ایودھیا میں رام مندر چاہتے ہیں۔ جب سپریم کورٹ ایک دہشت گرد کے لئے آدھی رات میں کھولا جاسکتا ہے تو پھر مذہبی عقیدہ کا معاملہ کیوں ٹالا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عدالت کا احترام ہے لیکن رام مندر ہمارا حق ہے۔‘‘

سوامی نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت 2019 سے قبل رام مندر کی تعمیر کرانے میں ناکام رہتی ہے تو بھگوان اسے سزا دے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی اسے لے کر سنجیدہ نہیں ہے لیکن سنت سماج مندر کے تئیں سنجیدہ ہے۔

وی ایچ پی کے کارگزار صدر آلوک کمار نے کہا کہ فیصلہ میں تاخیر کر کے سپریم کورٹ اپنے فرض کی ادائیگی نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ عدالت میں ہونے پر مرکزی حکومت قانون سازی کر سکتی ہے، اگر حکومت چاہے تو آسانی سے مندر کی تعمیر ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں ملک بھر کے 3 ہزار سنت جمع ہیں۔ سنتوں کے اس مجمع کو دھرمادیش سنت مہا سمیلن کا نام دیا گیا ہے۔ اس پروگرام کا آج دوسرا دن ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔