گوا نائٹ کلب آتشزدگی: تھائی لینڈ سے ہندوستان پہنچے لوتھرا برادران، دہلی ایئرپورٹ پر گرفتاری
گوا میں واقع نائٹ کلب میں آتشزدگی کے کلیدی ملزمین گورو اور سوربھ لوتھرا کو تھائی لینڈ سے ہندوستان لایا گیا ہے۔ دہلی ایئرپورٹ پر گوا پولیس نے دونوں کو گرفتار کر لیا، آگ میں 25 افراد ہلاک ہوئے تھے

شمالی گوا کے ارپورہ میں واقع نائٹ کلب میں خوفناک آتشزدگی کے معاملے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ اس کیس کے کلیدی ملزمین گورو لوتھرا اور سوربھ لوتھرا کو تھائی لینڈ سے ہندوستان لایا گیا، جہاں دہلی کے آئی جی آئی ایئرپورٹ پر گوا پولیس نے دونوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ دونوں ملزمین دوپہر تقریباً 1:45 بجے انڈیگو کی پرواز کے ذریعے دہلی پہنچے۔
یہ آتشزدگی 6 دسمبر کو شمالی گوا کے ارپورہ میں واقع برچ بائے رومیو لین نائٹ کلب میں پیش آئی تھی، جس میں 25 افراد کی جان چلی گئی تھی۔ اس سانحے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ حادثے کے فوراً بعد لوتھرا برادران ملک سے فرار ہو کر تھائی لینڈ کے شہر فوکٹ پہنچ گئے تھے، جس کے بعد ان کے خلاف انٹرپول بلیو کارنر نوٹس جاری کیا گیا۔
ہندوستانی سفارت خانے کی مداخلت کے بعد تھائی حکام نے دونوں ملزمین کو حراست میں لیا تھا۔ حوالگی کا عمل مکمل ہونے کے بعد انہیں ہندوستان روانہ کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں لوتھرا برادران کو بنکاک ایئرپورٹ پر دیکھا گیا تھا، جس کے بعد ان کی وطن واپسی کی تصدیق ہوئی۔
دہلی پہنچنے پر آئی جی آئی ایئرپورٹ کے ٹرمینل-3 کے امیگریشن ایریا میں گوا پولیس اور دہلی پولیس کی مشترکہ ٹیم موجود رہی۔ امیگریشن کلیئرنس کے بعد دونوں ملزمین کو باضابطہ طور پر گرفتار کر کے گوا پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ حکام کے مطابق ابتدائی قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
تحویل کے بعد امکان ہے کہ گورو اور سوربھ لوتھرا کو آج دیر رات گوا منتقل کیا جائے، جہاں انہیں انجونا پولیس اسٹیشن لے جا کر مزید پوچھ گچھ کی جائے گی۔ اس کے بعد بدھ کے روز انہیں ماپوسا عدالت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
اس معاملے میں اب تک نائٹ کلب کے 5 منیجروں اور عملے کے ارکان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آتشزدگی اور حفاظتی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے پہلوؤں کی گہرائی سے جانچ کی جا رہی ہے اور تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ لوتھرا برادران کی گرفتاری کو متاثرین کے اہل خانہ کے لیے ایک بڑی راحت قرار دیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔