’فضائی آلودگی پر گلوبل رینکنگ درست نہیں، ملک کے پاس اپنا پیمانہ موجود‘، پارلیمنٹ میں وزیر ماحولیات کا بیان

مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات کیرتی وردھن سنگھ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ’’عالمی سطح پر آفیشیل طور پر کوئی بھی آلودگی کی درجہ بندی تیار نہیں کی جاتی ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں فضائی آلودگی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ملک کی راجدھانی دہلی سمیت کئی ریاستیں آلودگی کی مار جھیل رہی ہیں۔ کئی شہروں کی ہوا مسلسل خراب ہے اور ہوا کے معیار کو لے کر سوال بھی اٹھ رہے ہیں۔ جمعرات (11 دسمبر) کو حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ مختلف تنظیموں کے ذریعہ جاری کی جانے والی گلوبل ایئر کوالٹی رینکنگ کسی بھی آفیشیل ادارے کے ذریعہ تیار نہیں کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ہوا کے معیار سے منسلک گائیڈلائنز صرف مشورے کے طور پر کام کرتے ہیں اور یہ پابند معیار نہیں ہوتے۔

’آئی کیو ایئر‘ کی ورلڈ کوالٹی رینکنگ، ڈبلیو ایچ او کی گلوبل ایئر کوالٹی ڈیٹابیس، انوائرنمنٹ پرفارمنس انڈیکس، گلوبل برڈن آف ڈیزیز اور میٹرکس جیسے عالمی اے کیو آئی انڈیکس میں ہندوستان کی صورتحال پر راجیہ سبھا میں حکومت نے ایک سوال کا جواب دیا۔ وزارت ماحولیات نے کہا کہ ’’عالمی سطح پر آفیشیل طور پر کوئی بھی آلودگی کی درجہ بندی تیار نہیں کی جاتی ہے۔‘‘


مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات کیرتی وردھن سنگھ نے کہا کہ ’’ڈبلیو ایچ او کے گائیڈ لائنز جغرافیہ، ماحولیاتی حالات، پس منظر کی سطح اور قومی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ممالک کو اپنے معیارات طے کرنے میں مدد کرنے کے لیے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے عوامی صحت اور ماحولیاتی معیار کی حفاظت کے لیے 12 مضر عناصر کے لیے اپنے نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈ (این اے اے کیو ایس) کو پہلے ہی مطلع کر دیا ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ دنیا میں کوئی بھی عالمی اتھارٹی آفیشیل طور پر ممالک کی رینکنگ جاری نہیں کرتا۔ حالانکہ یہاں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے اقدامات کی بنیاد پر نیشنل کلین ایئر پروگرام (اینسی پی اے) کے تحت شامل 130 شہروں کا جائزہ اور ریکنگ کرنے کے لیے ہر سال صاف فضائی سروے کیا جاتا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شہروں کو ہر سال 7 ستمبر کو قومی یومِ شفاف فضا پر بھی اعزاز دیا جاتا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے آج ہی آلودگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں کہا کہ ’’دہلی آلودگی کے سبب ایک زہریلی ٹنل سی بن گئی ہے۔ گزشتہ 10 سال میں حکومت نے آلودگی سے نمٹنے کے لیے جو کوشش کیے ہیں، اس کے کتنے مثبت نتائج آئے ہیں؟ اگر مثبت نتائج نہیں آئے ہیں تو حکومت دہلی کو زہریلی ٹنل بننے سے بچانے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے؟‘‘