پنجاب میں لڑکی کا سرعام گولی مار کر قتل، علاقے میں سنسنی، ملزمین کی تلاش میں چھاپے مار رہی پولیس

جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے موٹر سائیکل نمبر کا پتہ لگانے کے لیے قریبی علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 پنجاب کے ضلع ترن تارن میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ رسول پور نہر کے قریب سڑک کنارے کھڑی ایک لڑکی پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے تابڑ توڑ فائرنگ کر دی جس سے موقع پر ہی اس کی موت ہوگئی۔ دن دہاڑے پیش آنے والی اس واردات سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق لڑکی سڑک کے کنارے کھڑی تھی کہ اچانک موٹر سائیکلوں پر سوار دو تین نوجوان وہاں پہنچے۔ انہوں ایک لفظ کہے بغیر لڑکی پر فائرنگ کردی اور تیزی سے فرار ہوگئے۔ گولی لگتے ہی متاثرہ زمین پر گرگئی۔ راہگیروں نے اسے فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا لیکن وہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔


واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ترن تارن پولیس کی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ حملہ آوروں کی شناخت اور ان کے موٹر سائیکل نمبر کا پتہ لگانے کے لیے قریبی علاقوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔

اے بی پی نیوزکے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی، معاشقہ یا پرانے تنازع سے جڑا ہوا ہے۔ حالانکہ تمام امکانات کی سنجیدگی سے چھان بین کی جا رہی ہے۔ متاثرہ کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اسی علاقے کی رہنے والی تھی۔ اس کی موت کی خبر پھیلتے ہی اہل خانہ اور رشتہ داروں میں کہرام مچ گیا۔ پورے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگوں نے پولیس سے جلد ملزمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ نہر کے آس پاس اور اطراف کے مواضعات میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی ترن تارن نے یقین دلایا کہ ملزمین کو جلد گرفتارکرلیا جائے گا اور کیس کی گہرائی سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس کی اضافی نفری تعینات کرکے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس اور انتظامیہ ہر سطح پر معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہیں تاکہ حملہ آوروں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔